- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
نریندرمودی نے بلوچستان سے متعلق زہرافشانی کیوں کی، تفصیلات سامنے آگئیں
نئی دلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کے موقع پر کی گئی تقریر میں بلوچستان کے حوالے سے کی جانے والی زہر افشانی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انتہائی اہم سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر سے متعلق اگست کے اوائل میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کی تقریر کے مندرجات کو حتمی شکل دینا تھا۔ اجلاس کے دوران سینئر ترین بیوروکریٹس نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے اپنی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کریں اور پاکستان کو واضح پیغام دیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کے معاملے میں بھارت ہمیشہ چوکنا اور محتاط رہے گا، نریندر مودی
حکام کے مطابق بعض بیوروکریٹس نے مشورہ دیا کہ بلوچستان کی صورتحال پر بات کرنے کے لئے یوم آزادی کا دن بہترین پلیٹ فارم نہیں جب کہ وزیردفاع منوہر پاریکر نے بیوروکریٹس کے اس مشورے کی مخالفت کی کہ وزیراعظم اپنی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کریں تاہم وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس مشورے کی حامی بھری اور کہا کہ ہمیں پاکستان کا خاموش کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کی ضرورت ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم کے خطاب پر وزارت خارجہ نے کسی بھی قسم کا رد عمل دینے سے صاف انکار کردیا جب کہ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ نے بھی کسی بھی قسم کا بیان جاری کرنے سے معذرت کی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: نریندر مودی کی طویل تقریر کے دوران بیشترسیاسی رہنما اپنی نیند پوری کرتے رہے
واضح رہے کہ بھارت کے 70ویں یوم آزادی کے موقع پر نریندر مودی نے مرکزی تقریب سے خطاب کے دوران زہرافشائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت بلوچستان میں آزادی کے حامیوں اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کو مالی، سیاسی اور اخلاقی مدد فراہم کرسکتا ہے جب کہ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی تقریر کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس پر شدید احتجاج کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔