نریندرمودی نے بلوچستان سے متعلق زہرافشانی کیوں کی، تفصیلات سامنے آگئیں

ویب ڈیسک  جمعـء 26 اگست 2016
وزیردفاع نے بلوچستان سےمتعلق بیان دینے کی مخالف کی لیکن وزیرداخلہ راج ناتھ نے پاکستان کوبھرپورجواب دینے کا مشورہ دیا۔ فوٹو: فائل

وزیردفاع نے بلوچستان سےمتعلق بیان دینے کی مخالف کی لیکن وزیرداخلہ راج ناتھ نے پاکستان کوبھرپورجواب دینے کا مشورہ دیا۔ فوٹو: فائل

نئی دلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی یوم آزادی کے موقع پر کی گئی تقریر میں بلوچستان کے حوالے سے کی جانے والی زہر افشانی کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انتہائی اہم سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر  بتایا  کہ یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر سے متعلق اگست کے اوائل میں اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کی تقریر کے مندرجات کو حتمی شکل دینا تھا۔ اجلاس کے دوران سینئر ترین بیوروکریٹس نے وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے اپنی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کریں اور پاکستان کو واضح پیغام دیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: پاکستان کے معاملے میں بھارت ہمیشہ چوکنا اور محتاط رہے گا، نریندر مودی

حکام کے مطابق بعض بیوروکریٹس نے مشورہ دیا کہ بلوچستان کی صورتحال پر بات کرنے کے لئے یوم آزادی کا دن بہترین پلیٹ فارم نہیں جب کہ وزیردفاع منوہر پاریکر نے بیوروکریٹس کے اس مشورے کی مخالفت کی کہ وزیراعظم اپنی تقریر میں بلوچستان کا ذکر کریں تاہم وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ نے اس مشورے کی حامی بھری اور کہا کہ ہمیں پاکستان کا خاموش کرنے کے لئے کسی بھی حد تک جانے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم کے خطاب پر وزارت خارجہ نے کسی بھی قسم کا رد عمل دینے سے صاف انکار کردیا جب کہ وزارت دفاع اور وزارت داخلہ نے بھی کسی بھی قسم کا بیان جاری کرنے سے معذرت کی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: نریندر مودی کی طویل تقریر کے دوران بیشترسیاسی رہنما اپنی نیند پوری کرتے رہے

واضح رہے کہ بھارت کے 70ویں یوم آزادی کے موقع پر نریندر مودی نے مرکزی تقریب سے خطاب کے دوران زہرافشائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت بلوچستان میں آزادی کے حامیوں اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے عوام کو مالی، سیاسی اور اخلاقی مدد فراہم کرسکتا ہے جب کہ پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی تقریر کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اس پر شدید احتجاج کیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔