- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- جھوٹی خبروں کیخلاف نیا قانون تیار ہے صحافیوں کو اعتراض ہے تو رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
- گورنر خیبرپختونخوا کے اپنی رہائشگاہ ’’کے پی کے ہاؤس‘‘ آنے پر پابندی
- حکومت نے آئی ایم ایف کو بجلی مزید مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
- نقل مافیا اور آپریشن راہ راست
- یونیورسٹیاں پاکستان کا مستقبل ہیں، منظم طریقے سے تباہ کیا جارہا ہے، چیف جسٹس
- پی ایس ایل سے آئی پی ایل کا ٹکراؤ؛ فرنچائزز نے مخالفت کردی
- حماس سے جھڑپوں، حزب اللہ کے راکٹ حملے میں اسرائیلی فوجی سمیت 2 ہلاک، 5 زخمی
- پی ایس ایل کا مذاق؛ بھارتیوں کے پیروں تلے زمین نکلنے لگی
- فلسطین کے حامی مظاہرین کا برطانیہ میں اسرائیلی ڈرون ساز فیکٹری کے باہر احتجاج
ہاتھوں کو ’’جنبش‘‘ دے کر موبائل فون چارج کیجیے
نیویارک: چینی اکیڈمی برائے سائنسز اور یونیورسٹی آف بفیلو امریکہ کے ماہرین نے مشترکہ طور پر ایک ایسا آلہ تیار کیا ہے جس کے ذریعے آپ جسمانی حرکات وسکنات سے فون چارج کرسکیں گے۔
اس ٹیم نے ایک ٹرائبو الیکٹرک جنریٹر بنایا ہے جو چھوٹی دھاتی ٹکیوں کی شکل میں ہے اور انگلی خم کرنے جیسی سادہ حرکات سے بھی بجلی تیار کرتا ہے۔ اس نظام میں استعمال ہونے والی چھوٹی ٹکیہ ’’ٹرائبوالیکٹرک ایفیکٹ‘‘ کے تحت کام کرتے ہوئے، دو سطحوں کے درمیان رگڑ سے بجلی بناسکتی ہیں۔ انجینئروں کے مطابق برق سکونی (اسٹیٹک الیکٹریسٹی) بھی ایک طرح سے ٹرائبوالیکٹرک قوت ہی ہوتی ہے۔
چینی اور امریکی ماہرین نے سونے اور پولی ڈائی میتھائل سائلوکسین (پی ڈی ایم ایس) کی مدد سے دو باریک پرتیں تیارکرکے انہیں ایک ساتھ رکھا۔ جب سونے کے باریک ورق کو کھینچا جاتا ہے تو وہ اپنی جگہ واپس تو آجاتا ہے لیکن اس پر باریک ابھار بن جاتے ہیں۔ جب اسے دوبارہ موڑا جاتا ہے تو سونے کی پتری اور پی ڈی ایم ایس میں رگڑ پیدا ہوتی ہے جس سے بجلی کی معمولی مقدار پیدا ہوتی ہے۔
چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر ڈاکٹر یون ژو کہتے ہیں، ’سونے کی پتری میں الیکٹرون آگے اور پیچھے کی جانب حرکت کرتے ہیں۔ دونوں مٹیریلز کے درمیان رگڑ جتنی زیادہ ہوگی، اتنی ہی توانائی پیدا ہوگی۔‘
اس کا ابتدائی نمونہ (پروٹوٹائپ) ڈیڑھ سینٹی میٹر لمبا اور ایک سینٹی میٹر چوڑا ہے اور بہت کامیابی سے 124 وولٹ تک بجلی دیتا ہے۔ یہ زیادہ سے زیادہ 10 مائیکروایمپیئر کے حساب سے 0.22 ملی واٹ فی مربع سینٹی میٹر پیدا کرسکتا ہے۔ یہ توانائی کسی فون کو چارج کرنے کے لیے بہت کافی ہے خواہ وہ کوئی بہت اعلیٰ اسمارٹ فون ہی کیوں نہ ہو۔ تجرباتی طور پر انجینئروں نے اس سے ایک وقت میں 48 ایل ای ڈیز روشن کی ہیں۔
اچھی بات یہ ہے کہ اس ٹرائبوالیکٹرک جنریٹر کی تیاری بہت کم خرچ ہے اور اس بنا پر چھوٹا جنریٹر آسانی سے تیار کیاجاسکتا ہے۔
تحقیقی رپورٹ کے ایک اور مصنف جیاکیانگ گین نے کہا ہے کہ چھوٹے آلات کی چارجنگ ایک بڑا مسئلہ بن چکا ہے اور ہر جگہ تار سے جڑ کر انہیں چارج کرنا پڑتا ہے۔ لیکن انسانی جسم کی قوت سے بجلی بناکر دستی آلات چارج کیے جاسکتے ہیں۔
اس اہم شئے کی تفصیلات تحقیقی مجلے ’’نینو انرجی‘‘ میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔