- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
برآمدی ای فارم کی تصدیق کیلیے ای ڈی آئی سسٹم تیار
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک میں برآمدات کے لیے جعلی ای فارم استعمال کی چھان بین کے لیے الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج (ای ڈی آئی) سسٹم تیار کرلیا ہے جو باقاعدہ طور پر جلد متعارف کروادیا جائے گا۔
ایف بی آر کے سینئر افسر نے گزشتہ روز ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ ملک میں برآمدات کیلیے جعلی ای فارم استعمال ہونے کا انکشاف ہوا تھا جس کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی حکومت نے برآمدات کیلیے استعمال ہونے والے ای فارمز کی ہفتہ وار بنیادوں پر تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور اس ایکسرسائز کے دوران سامنے آنے والی خامیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے اب باقاعدہ الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج سسٹم متعارف کروایا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک آف پاکستان حکام کا کہنا ہے کہ الیکٹرانک ای فارم متعارف کروانے کے بعد جعلی ای فارم پر برآمدات کے امکانات کم سے کم ہوگئے ہیں مگر ابھی بھی کچھ علاقوں میں زمینی راستے سے برآمدات کیلیے اور بلک کارگو کے لیے مینویلی ای فارم استعمال ہورہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ معاملے کا انکشاف قومی احتساب بیورو بلوچستان کی پریوینٹو کمیٹی برائے ای فارم کے اعلی سطح کے اجلاس میں سامنے آیا جس میں قومی احتساب بیورو بلوچستان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر اے اینڈ پی سید محمد آفاق، ڈائریکٹرآئی ڈبلیو تھری نیب بلوچستان ہارون الرشید، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی فارن ایکسچینج آپریشنز ڈپارٹمنٹ (ایف ای او ڈی)کراچی کے جوائنٹ ڈائریکٹر محمد اکرم ذکی، ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز ماڈل کسٹمز کلکٹریٹ کسٹمز ہاؤس کوئٹہ زبیر شاہ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب بلوچستان محسن علی خان اور سپرانٹنڈنٹ کسٹمز محمد ہادی شریک ہوئے تھے اور اس اجلاس میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جوائنٹ ڈائریکٹر فارن ایکسچینج آپریشنز ڈپارٹمنٹ محمد اکرم زکی نے بتایا تھا کہ ای فارم متعارف کروانے کے بعد سے جعلی ای فارم کی بنیاد پر برآمدات میں بہت کمی واقع ہوئی ہے تاہم کچھ علاقوں میں زمینی راستے سے برآمدات اور بلک کارگو کی برآمدات کے لیے ابھی مینویل ای فارم استعمال ہورہا ہے۔
ادھر ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ ای فارمز کی تصدیق کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مل کر الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج(ای ڈی آئی)سسٹم کا سافٹ ویئر تیار کرلیا ہے جو کہ جلد متعارف کروادیا جائیگا اور اس الیکٹرانک ڈیٹا انٹرچینج کے آپریشنل ہونے پر ای فارمز کی الیکٹرانیکلی تصدیق ہوا کریگی اور اس سے جعلی ای فارم کے ذریعے برآمدات کرنے والوں کا سراغ لگانے میں مدد ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔