- بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی وزیراعلیٰ کے پی کے معاون خصوصی مقرر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بابراعظم، رضوان امریکا میں اسلامک سینٹر کا دورہ کریں گے
- ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے، مقابلے کیلیے حکومت ہتھیار خریدے گی، شرجیل میمن
- اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد کمی کی تجویز دے دی
- پنجاب اسمبلی غیرقانونی بھرتی کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور
- کیا کومیلا وکٹورینز کی اونر پی ایس ایل میں ٹیم خرید سکتی ہیں؟
- ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد ایران نے مدد طلب کی تھی، امریکا
- شناخت سے محروم پاکستان کے بنگالی
- عزت کو لیکر کچھ زیادہ ہی حساس ہونا ڈپریشن کا خطرہ بڑھا دیتا ہے
- انسانی تاریخ کا امیر ترین شخص کون تھا؟
- ریلوے نے بعض ٹرینوں کے کرایوں میں کمی کر دی
- پتھر پگھلا دینے والی گرمی میں کام کرنے والی ڈیوائس تیار
- ایرانی صدر کی آخری رسومات کا سلسلہ آج سے شروع ہوگا
- ورلڈکپ؛ پاک بھارت میچ ٹکٹس نے بیس بال کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
- پی ایس ایل فرنچائزز بورڈ سے خفا نظر آنے لگیں
- پاک انگلینڈ پہلا ٹی20 میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ
- اینجیلو میتھیوز ٹی20 ورلڈکپ کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے
- ملازمین کی تنخواہیں 150 فیصد بڑھائی جائیں، ایکسپریس فورم
- موبائل فونز، ٹیلی کام مصنوعات کی درآمدات میں 438 فیصد اضافہ
- زرمبادلہ کے ذخائر میں 5.46 ارب ڈالر کا اضافہ، حجم 14.626 ارب ڈالر ریکارڈ
فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی، اسٹیٹ بینک
کراچی: اسٹیٹ بینک نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود 10.75 فیصد مقرر کردی ہے، جب کہ مرکزی بینک کے مطابق فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا ہے، اور شرح سود میں 50 بیسز پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد شرح سود 10.75 فیصد مقرر کی گئی ہے، نئی شرح سود کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور چین کی جانب سے دو طرفہ تعلقات پر مبنی رقوم کی آمد نے اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کرنے میں مدد دی، بیرونی محاذ پر اس پیش رفت نے مالی منڈیوں میں استحکام کو بہتر بنایا، 2019 کے پہلے دو ماہ کے دوران جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، تاہم جاری کھاتے کا خسارہ کم ہونے کے باوجود ابھی تک بلند ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی، بجلی اور گیس، خوردنی اشیاء کی قیمت میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی کے بنیادی اسباب ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔