فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی، اسٹیٹ بینک

ویب ڈیسک  جمعـء 29 مارچ 2019
 شرح سود 50 بیسز پوائنٹس اضافے کے  بعد 10.75  فیصد مقرر کی گئی ہے،اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

 شرح سود 50 بیسز پوائنٹس اضافے کے  بعد 10.75  فیصد مقرر کی گئی ہے،اسٹیٹ بینک۔ فوٹو: فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک نے نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے  شرح سود 10.75 فیصد مقرر کردی ہے، جب کہ مرکزی بینک کے مطابق فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی۔ 

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا گیا ہے، اور شرح سود میں 50 بیسز پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے، جس کے  بعد شرح سود 10.75  فیصد مقرر کی گئی ہے، نئی شرح سود کا اطلاق یکم اپریل سے ہوگا۔

اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور چین کی جانب سے دو طرفہ تعلقات پر مبنی رقوم کی آمد نے اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر پر دباؤ کم کرنے میں مدد دی، بیرونی محاذ پر اس پیش رفت نے مالی منڈیوں میں استحکام کو بہتر بنایا، 2019  کے پہلے دو ماہ کے دوران جاری کھاتے کے خسارے میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی، تاہم جاری کھاتے کا خسارہ کم ہونے کے باوجود ابھی تک بلند ہے۔

اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ فروری میں مہنگائی میں اضافے کی شرح جون 2014 کے بعد بلند ترین سطح پر رہی، بجلی اور گیس، خوردنی اشیاء کی قیمت میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی مہنگائی کے بنیادی اسباب ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔