بابری مسجد کی اینٹ گرانے پر فخر ہے، بی جے پی رہنما کی ہٹ دھرمی

ویب ڈیسک  اتوار 21 اپريل 2019
بی جے پی رہنما نے 1992 میں بابری مسجد کے گنبد کو نقصان پہنچانے کا اعتراف کیا۔ فوٹو : فائل

بی جے پی رہنما نے 1992 میں بابری مسجد کے گنبد کو نقصان پہنچانے کا اعتراف کیا۔ فوٹو : فائل

نئی دلی: حکمراں جماعت بی جے پی کی رہنما نے ہندو ووٹرز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ بابری مسجد گرانے کے لیے مدد کریں تو اس کی جگہ فوری طور پر رام مندر قائم کردوں گی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق حال ہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والی انتہا پسند یوگی سادھوی پراگیا ٹھاکر نے انکشاف کیا ہے کہ 1992 میں بابری مسجد کے گنبد پر چڑھ کر اسے تباہ کرنے میں مدد دی تھی جس پر مجھے آج تک فخر ہے۔

خود ساختہ ہندو پیشوا ہونے کی دعویدار سادھوی پراگیا نے ہندو ووٹرز کی ہمدردی حاصل کرنے کے لیے بابری مسجد جیسے حساس معاملے کو ہوا دیتے ہوئے کہا کہ آپ میری مدد کریں تو آج بھی بابری مسجد کی جگہ رام مندر قائم کیا جا سکتا ہے۔

بھارتی الیکشن کمیشن نے سادھوی پراگیا سے حساس معاملے پر اشتعال انگیزی اور عدالت میں زیر سماعت معاملے کو جلسہ عام میں زیر بحث لانے پر نوٹس جاری کرتے ہوئے نفرت آمیز اور تشدد پر اکسانے والے بیانات سے گریز کرنے کی تنبیہ کی ہے۔

واضح رہے کہ سادھوی پراگیا ہندواتہ کی حامی اور انتہا پسند رہنما کی حیثیت سے شہرت رکھتی ہیں جنہیں 2008 میں بم دھماکوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعد میں حکومت نے الزامات واپس لے لیے تھے لیکن اب بھی انہیں کئی فوجداری مقدمات کا سامنا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔