- مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں، پولینڈ
- پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 30 مئی کو خلا میں بھیجنے کا اعلان
- اورنگی ٹاؤن میں بچوں سے بدفعلی کرنے والے گروہ کے 6 کارندے گرفتار
- کراچی؛ بچوں سے بدفعلی کرنے اور ویڈیوز بنانے والا گروہ گرفتار
- فضل الرحمان نے حکومت مخالف تحریک کیلیے پی ٹی آئی سے گارنٹی مانگ لی
- پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث منسوخ
- برطانوی وزیراعظم کا 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان
- وزیراعظم آج دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات روانہ ہونگے
- گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 6 دانش اسکولوں کے قیام کی منظوری
- بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی بھارت میں لاپتہ ہونے کے بعد قتل
- مولانا اگرپی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں توہمارے ساتھ کیوں نہیں، یوسف رضا گیلانی
- کیا آپ فالسے کے ان 10 فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟
- ایبٹ آباد میں مسافر جیپ کے خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق، 7 کی حالت تشویشناک
- وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات، صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم
- بھارتی کبڈی ٹیم کے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت پر پابندی عائد
- سپریم کورٹ میں 30 مئی کو میرا میچ ہے، عمران خان
- موبائل فون کا بے تحاشا استعمال؛ ماں کی مار سے بیٹی ہلاک
- بنوں میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے تین افراد جاں بحق
- بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
- نیتن یاہو کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری؛ امریکا کا ردعمل سامنے آگیا
چینی اسکولوں میں بچوں کا طبی معائنہ کرنے والے روبوٹ تعینات
بیجنگ: چین میں اسکولوں کے بچوں کا طبی معائنہ کرنے کے لیے خاص روبوٹ بنایا گیا ہے جو صرف تین سیکنڈ میں بچوں کی آنکھوں، زبان، چہرے، ہاتھ اور پیروں کا معائنہ کرکے کسی ممکنہ مرض سے خبردار کردیتا ہے۔
اسے واک لیک روبوٹ کا نام دیا گیا ہے جو 2 سال سے لے کر 6 سال کی عمر تک کے بچوں کا چیک اپ کرتا ہے ۔ ابتدائی طور پر یہ ہر روز 2000 بچوں کا معائنہ کررہا ہے جو صبح اسکول آتے ہیں اور روبوٹ سے معائنہ کروانے کے بعد کمرہ جماعت میں داخل ہوتے ہیں۔
واک لیک کو کارٹون کے انداز میں بنایا گیا ہے اس کا جسم چوکور ہے اور چہرے پر ایک طرح کی مسکراہٹ ہے ۔ کمرہ جماعت میں داخل ہونے سے قبل ہر بچہ روبوٹ کے سامنے جاکھڑا ہوتا ہے اور اپنا معائنہ کراتا ہے۔ روبوٹ چند سیکنڈوں میں بچے کے حلق، آنکھ ، چہرے، ہاتھ اور پاؤں کا معائنہ کرتا ہے۔
جیسے ہی یہ کسی مرض کی علامت مثلاً آنکھوں میں سرخی یا منہ میں چھالے وغیرہ دیکھتا ہے یہ فوری طور پر پاس ہی موجود انسانی نرس کو خبردار کرتا ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین نے اس پر ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ بعض نے اسے بہت اہم اختراع اور کئی ماہرین نے اسے بچوں کی تعلیم میں خلل کے مترادف قرار دیا ہے۔
روبوٹ میں جدید کیمرہ اور تھرمامیٹر نصب ہے جو بخار اور دیگر امراض کو نوٹ کرسکتے ہیں۔ اس روبوٹ کا مقصد ڈاکٹر یا تربیت یافتہ اسٹاف کم ہونے کی صورت میں مرض کی موجودگی کے شک کو ظاہر کرنا اور اس سے ڈاکٹروں کو آگاہ کرنا ہے۔
میساچیوسیٹس کی ٹفٹس یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر کیرن پینیٹا نے معائنہ روبوٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایسی آبادی کے لیے ایک اہم ایجاد ہے جہاں تربیت یافتہ ڈاکٹروں کی کمی ہوتی ہے۔ ایسے روبوٹ سے کسی جگہ مرض کے پھیلنے اور وبا کے پھوٹنے پر بھی نظر رکھی جاسکتی ہے۔
روبوٹ کی قیمت 8 سے 10 لاکھ پاکستانی روپے کے برابر ہے اور اس کا قد 100 سینٹی میٹر کے لگ بھگ ہے۔ روبوٹ اپنا ڈیٹا آن لائن مجاز اداروں اور ڈاکٹروں تک بھیج سکتا ہے۔
اس کی خاص بات یہ ہے کہ روبوٹ کے سافٹ ویئر میں مصنوعی ذہانت کا سافٹ ویئر ہے جو علامات کا بغور جائزہ لے کر اپنا فیصلہ سناتا ہے اور یوں کسی بیماری کے پھیلاؤ پر بھی نظر رکھتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔