- غیر ملکی ماہرین کی خدمات کیلیے قوانین میں نرمی کی سمری منظور
- یوٹیوب کا اشتہارات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائش
- چھاتی کے کینسر سے شفایاب افراد میں دوبارہ کینسر کا خطرہ ہوتا ہے، تحقیق
- قلیل ترین مدت میں سب سے زیادہ درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ
- پہلے اوور میں 50 وکٹیں، شاہین آفریدی دنیا کے پہلے بولر بن گئے
- شعیب اختر کا ورلڈکپ ٹرافی کے ہمراہ آٹو رکشہ پر اسٹیڈیم کا چکر
- محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل
- پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اموات 26 تک پہنچ گئیں
- عوامی ردعمل پر شکار پور سے کراچی بھیجے گئے پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری
- لاہور میں فائرنگ کے واقعات میں سب انسپکٹر سمیت تین شہری جاں بحق
- کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق، سال 2024 میں اب تک 67 شہری قتل
- پانچواں ٹی20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈکپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابراعظم نے ٹی20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
گرین لینڈ میں بچوں کی پیدائش سے زیادہ اسقاط حمل ہوتے ہیں
نوک: گرین لینڈ میں بچوں کی پیدائش کی شرح سے اسقاط حمل کی شرح زیادہ ہے، 2013 سے اب تک ہر سال اوسطاً 700 بچے پیدا ہوئے جب کہ 800 خواتین نے اسقاط حمل کرایا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈنمارک سے آزادی حاصل کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا جزیرہ گرین لینڈ ایک ناقابل یقین ریکارڈ بھی رکھتا ہے جہاں نصف سے زیادہ حاملہ خواتین اسقاط حمل کروالیتی ہیں۔
سرکاری اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر ہزار میں سے 30 خواتین حمل ٹہرنے کے بعد اسقاط حمل کو ترجیح دیتی ہیں جب کہ ڈنمارک میں یہ شرح ہزار میں سے 12 خواتین کی ہے تاہم 2013 سے اب تک کے اعداد وشمار پریشان کن ہیں۔
تازہ اعداد وشمار کے تحت 2013 سے اب تک ہر سال اوسطاً 700 خواتین نے بچوں کو جنم دیا جب کہ دوسری طرف اُسی سال اسقاط حمل کروانے والی خواتین کی تعداد 800 ہے۔ گرین لینڈ میں اتنے بڑے پیمانے پر اسقاط حمل کی وجوہات میں تعلیم کی کمی، غربت اور سماجی ناہمواریاں ہیں۔
واضح رہے کہ گرین لینڈ کی آبادی یکم جنوری 2019 تک 55 ہزار 992 ہے، گو گرین لینڈ سرکاری طور پر خود مختار ہے لیکن پھر بھی یہ ڈنمارک کا ماتحت علاقہ ہے لیکن یہاں عمومی صحت اور بالخصوص زچہ و بچہ کی حالت نہایت دگرگوں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔