- چیمپئنز ٹرافی: بھارت کے میچز ایک ہی شہر میں کرانے کی تجویز
- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- حکومت اسٹیل مل بحال نہیں کرسکتی تو سندھ حکومت کے حوالے کردے، بلاول
- صدر مملکت کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
جرائم کی تحقیقات سے متعلق پاکستانی ہی نہیں برطانوی پولیس بھی نا اہل نکلی
مانچسٹر: برطانوی پولیس کا شمار دینا کی بہترین پولیس میں کیا جا تا ہے لیکن مانچسٹر کی پولیس درج مقدمات میں سے دو تہائی یعنی 60 فیصد مقدمات کی سرے سے تحقیقات نہیں کر پاتی جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ کیسز کی تحقیقات میں صرف پاکستانی پولیس ہی نہیں برطانوی پولیس بھی نا اہل ہے۔
مانچسٹر پولیس کے ایک اعلی عہدیدارسر پیٹر فہے نے انکشاف کیا ہے کہ مانچسٹر پولیس مختلف کیسز میں دائر 60 فیصد مقدمات کی سرے سے تحقیقات ہی نہیں کر پاتی، ان کا کہنا ہے کہ معاشرے میں 40 فیصد جرائم متحرک طریقے سے کئے جاتے ہیں، ہم تمام جرائم اور وارداتوں کے طریہ کار کو دیکھتے ہیں اور پھر اس بات کا اندازہ لگاتے ہیں کہ کس جگہ پولیس پیٹرولنگ ضروری ہے۔ بہت سارے جرائم میں نہ تو کوئی گواہ ہوتا ہے اور نہ ہی کوئی سی سی ٹی وی فوٹیج اور نہ ہی فرانزک کی سہولیات۔
مانچسٹر پولیس کی نااہلی کو چھپانے کے لئے سر پیٹر فہے ایک عجیب منطق پیش کرتے ہیں کہ ان کی پولیس معمولی نوعیت کے جرائم پر توجہ دینے کے بجائے سنگین نوعیت کے مقدمات پر توجہ دیتی ہے جس کے باعث معمولی نوعیت کے مقدمات کی تحقیقات نہیں ہو پاتیں۔ سر پیٹر فہے جو برطانیہ میں ایسو سی ایشن آف چیف پولیس کے نائب صدر بھی ہیں کہتے ہیں کہ جس طرح اسپتالوں میں ڈاکٹرززیادہ زخمی مریضوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اسی طرح ہماری پولیس بھی سنگین جرائم پر زیادہ توجہ دیتی ہے اور ملزمان کے خلاف تحقیقات کرتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔