- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کل رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
- مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی گاڑی کھائی میں گرگئی؛ ہلاکتیں
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
افغانستان میں شدت پسندوں نے لڑکیوں کے اسکول کو آگ لگا دی
کابل: افغانستان میں مبینہ طور پر طالبان جنگجوؤں نے لڑکیوں کے اسکول کو نذر آتش کردیا جس کے نتیجے میں اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لڑکیوں کے اسکول ’بویا زر‘ کو رات گئے نذر آتش کرنے کا واقعہ افغانستان کے دارالحکومت کابل کے ضلع شکر ڈارا میں پیش آیا۔ اس اسکول میں سیکڑوں طالبات زیر تعلیم ہیں۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے میڈیا کو بتایا کہ رات گئے مسلح طالبان جنگجوؤں نے اسکول کی عمارت پر حملہ کرکے توڑ پھوڑ کی اور عمارت پر پٹرول چھڑک کر آگ لگا دی۔ اسکول کے چوکیدار نے بھاگ کر جان بچائی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: افغانستان میں مسلح افراد نے لڑکیوں کا اسکول تباہ کردیا
دوسری جانب طالبان کے مقامی ترجمان نے حکومتی دعویٰ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لڑکیوں کی غیر مخلوط تعلیم کے خلاف نہیں اور لڑکیوں کے اسکول کو نذر آتش کرنے میں ملوث نہیں۔
قطر میں جاری افغان امن مذاکرات میں طالبان وفد نے امریکی نمائندہ برائے خصوصی زلمے خلیل زاد کو خواتین کو بنیادی حقوق کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی اور طالبان قطر کے ترجمان نے بی بی سی کو انٹرویو میں طالبان کے زیر انتظام علاقوں میں لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کے تاثر کی نفی کی تھی۔
واضح رہے کہ رواں برس اپریل میں بھی ضلع فراہ کے ایک اسکول کو مرمت کے بعد بحال ہوتے ہی نذر آتش کردیا گیا تھا تاہم اس اسکول کو نذر آتش کرنے کی ذمہ داری بھی کسی جنگجو گروپ نے قبول نہیں کی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔