- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
- موٹروے پولیس اہلکار کی بکری لے جانے کی ویڈیو وائرل، معاملہ حل ہوگیا
- بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
- نند کی شادی پر انگوٹھی اور ٹی وی دینے پر بیوی نے شوہر کو قتل کروادیا
- وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کردیا
- باجوڑ میں برساتی نالے میں پھنسنے والی خاتون کے ہاں 4 بچوں کی پیدائش
- جسٹس بابر ستار کے پاس پاکستان کے علاوہ کسی اور ملک کی شہریت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ عدم مساوات ہے، وزیراعظم
کراچی میں مکھیوں کی ضرب المثل بہتات
شہر قائد میں مکھیوں کی بہتات نے امریکی اخبارات کی بھرپور توجہ حاصل کرلی ہے۔ نیویارک ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق کراچی میں مکھیاں اور سیلاب اکثر اکٹھے آتے ہیں اورکراچی کے رہائشی ان دونوں چیزوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔
کاش ہم بحیثیت قوم یا فرد ایسا کارنامہ انجام دیتے کہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنتے لیکن صد افسوس کراچی کا ذکر ہوا بھی تو مکھیوں کے حوالے سے۔ شہر میں نکاسی آب اورکچرے کے دیرینہ مسائل کے بعد مکھیوں کا نیا مسئلہ سر اٹھا رہا ہے جب کہ سیاسی قیادت کئی سالوں سے ایک دوسرے پر الزام تراشی میں مصروف ہے اورکوئی بہتری کی صورتحال نہیں۔اب تو اہل کراچی کا دم گھٹ رہا ہے۔
اس شہر میں رہتے ہوئے، جس میں انتظامیہ نام کی کسی بھی شئے کا وجود باقی نہیں رہا ہے۔بدقسمتی سے پاکستان کے اقتصادی مرکزکراچی میں ناقص بلدیاتی نظام کے باعث مکھیوں اور مچھروں کی افزائش نسل کے لیے ہر قسم کی سہولت موجود ہے جیسے کہ ہر محلے کی، ہرگلی کے کونے میں گندگی اور غلاظت کے ڈھیر، سڑکوں پر عید الاضحی کے بعد قربانی کے جانوروں کی باقیات ، حالیہ مون سون بارشوں کے بعد جگہ جگہ کھڑا ہوا خون آلود پانی اور ابلتے ہوئے گٹر سے سڑکوں پر سیوریج کا پانی۔ پچھلے چند ہفتوں میں ملیریا اور ڈینگی کے مچھر،ہاؤس فلائی یعنی کوڑا کرکٹ پر بیٹھنے والی مکھی اور پیٹ کی بیماریاں پھیلانے والی بَلو فلائی کی بہتات نے اہلِ کراچی کو شدید مشکلات میں مبتلا کیا ہوا ہے۔
کانگو وائرس پھیل رہا ہے، اس سال عید الاضحی اور بارشوں کے فوراً بعد جراثیم کش اسپرے ہونا ضروری تھا، لیکن کراچی توکچرے کے ڈھیر میں تبدیل ہوچکا ہے تمام سیاسی جماعتیں پوائنٹ اسکورنگ میں مصروف ہیں تو ایسی بھیانک صورتحال ، یعنی کرب اور اذیت کا سامنا شہری کررہے ہیں اس کو قلم بیان کرنے سے قاصر ہے ۔
مچھروں ، مکھیوں اور دیگر جراثیم کے باعث شہر بھر میں بیماریاں پھیل رہی ہیں۔ ڈائریا، ملیریا ، ٹائیفائیڈ اور پیٹ کے مختلف امراض کے مریضوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بلدیہ عظمیٰ اور تمام بلدیاتی اداروں کو فوری طور پر جراثیم کش اسپرے کا سلسلہ شروع کرنا چاہیے۔ شہر کے اسپتال مریضوں سے بھرے ہوئے ہیں ، اگر اسپرے میں مزید کوتاہی اور تاخیر برتی گئی تو قیمتی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے، جس کی تمام تر ذمے داری شہری وصوبائی انتظامیہ پرعائد ہوگی۔ بلاشبہ ماحولیاتی صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کو بہتر بنا کر ہی دیرپا نتائج حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔