- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
ماسکو: روس کی ایک عدالت نے مشہور میگزین فوربز سے منسلک صحافی سرگئی منگازوف کو فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں دو مہینے نظر بند رکھنے کا حکم دے دیا۔
امریکی نشریاتی ادارے (سی این این) کی رپورٹ کے مطابق روس کی سرکاری خبرایجنسی ریا نووسٹی نے بتایا کہ صحافی سرگئی منگازوف کو مبینہ طور پر روسی مسلح افواج کے حوالے سے فیک نیوز چلانے پر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد عدالت نے نظربند رکھنے کا حکم دیا۔
فوربز رشیا نے بیان میں کہا کہ مذکورہ صحافی کم از کم دو ماہ تک نظربند رہے گا، انہیں جمعے کو گرفتار کیا گیا تھا اور ٹرائل کے منتظر تھے۔
روسی خبرایجنسی نے ہفتے کو بتایا تھا کہ فوربز کے صحافی سرگئی منگازوف کو روسی مسلح افواج کے بارے میں غلط خبریں پھیلانے پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہیں نظربند کر دیا گیا ہے۔
سرگئی منگازوف کے وکیل کونسٹینٹن ببون نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ صحافی کو یوکرین کے علاقے بوچا میں پیش آنے والے واقعات کی رپورٹس ٹیلیگرام میں دوبارہ جاری کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔
ٹیلیگرام پر جاری خبر میں صحافی نے یوکرین کے دارالحکومت کیف کے قریبی علاقے بوچا میں روسی فوجی کی جانب سے مبینہ طور پر کی گئی وحشیانہ کارروائیوں کی خبر شیئر کی تھی جو بی بی سی کی روسی سروس اور ریڈیو فریڈم میں نشر کی گئی تھی۔
وکیل کونسٹینٹن ببون کا کہنا تھا کہ صحافی پر الزام ہے کہ انہوں نے مصدقہ خبر دینے کی آڑ میں روسی مسلح افواج کے حوالے سے جانتے ہوئے جعلی معلومات پھیلائی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے صحافی پر انٹرنیٹ کے استعمال پر پابندی لگائی ہے اور اس کے علاوہ رشتہ داروں، تفتیش کاروں، وکلا اور طبی ماہرین کے علاوہ دیگر افراد سے رابطے رکھنے سے بھی منع کردیا ہے۔
وکیل نے بتایا کہ صحافی کو نظر بند رکھنے کا اقدام احتیاطی تدابیر کے طور پر کیا گیا ہے، روس میں احتیاطی یا انسدادی اقدام ٹرائل پر رکھنا اور اداروں کی حراست میں دینا شامل ہے یا پھر اس دوران ضمانت پر رہائی دی جاتی ہے یا نظر بند رکھا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ یوکرینی شہر بوچا پر روس کی افواج نے فروری 2022 کو شروع ہونے والی جنگ کے ابتدائی دنوں میں قبضہ کرلیا تھا جبکہ یوکرینی فوج نے مارچ میں ہی شہر کا قبضہ دوبارہ حاصل کرلیا تھا۔
یوکرینی پروسیکیوٹر جنرل نے بتایا تھا کہ روسی فوج نے بوچا میں ہزاروں ایسے واقعات کیے ہیں جو جنگی جرائم ہیں اور سیکڑوں شہریوں کو قتل کیا ہے جبکہ روس نے وہاں قتل عام کے الزامات مسترد کردیا تھا اور دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے لاشوں کی تصاویر جعلی قرار دی تھیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔