- کرغزستان؛ مقامی وغیرملکی طلبہ میں ہنگامہ آرائی، پاکستانی طلبہ بھی زد میں
- آصفہ بھٹو زرداری کی رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد بھٹو خاندان کے مزار پر حاضری
- افغانستان میں فائرنگ سے تین غیرملکی سیاح ہلاک
- ہیٹ ویو کی وجہ سے مارگلہ پہاڑیوں پر لگنے والی آگ شدت اختیار کرگئی
- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
بھارت؛ اترپردیش میں ٹاپ کرنے والی طالبہ شکل و صورت پر ٹرولنگ کا شکار
نئی دہلی: بھارتی ریاست اترپردیش میں ہائی اسکول بورڈ کے 55 لاکھ طلبا میں ٹاپ کرنے والی 19 سالہ پراچی نگم کو سوشل میڈیا پر اپنے چہرے اور ہونٹوں سے اوپر مونچھوں کی طرح بال اگنے پر شدید ٹرولنگ کا سامنا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس ذہین بچی کے بورڈ مں ٹاپ کرنے کے بعد انٹرویو نشر ہوئے لیکن سوشل میڈیا پر اس کی ذہانت کی تعریف یا حوصلہ افزائی کے بجائے شکل و صورت پر ٹرولنگ کی جا رہی ہے۔
انٹرمیڈیٹ میں یو پی بورڈ میں ٹاپ کرنے والی طالبہ پراچی نگم کا کہنا ہے کہ میں نے اس ٹرولنگ کے باعث اب سوشل میڈیا دیکھنا ہی چھوڑ دیا ہے اور تمام توجہ اگلے امتحانات پر مرکوز رکھی ہوئی ہے۔
پراچی نگم کا کہنا تھا کہ میں اپنے انٹر کے امتحانات میں اتنی مگن تھی کہ میں نے توجہ نہیں دی کہ میرے ہونٹوں پر اگنے والے بال گہرے ہوتے جا رہے ہیں۔ میں جیسی بھی ہوں۔ اس سے کسی کو بھی کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
طالبہ نے مزید کہا کہ میرے گھر والوں اور اسکول میں بھی کسی نے شکل و صورت پر کبھی کوئی گفتگو نہیں کی۔ سب کی توجہ میری تعلیم پر رہی لیکن اب سوچتی ہوں کہ اگر میرے ایک دو نمبر کم آتے اور ٹاپ نہ کرتی تو شاید اتنے مسائل نہ ہوتے۔
پراچی نگم کی والدہ نے کہا کہ ہم نے واقعی اس پر توجہ نہیں دی اور کبھی اپنی بیٹی کو پارلر وغیرہ نہیں بھیجا البتہ اب ہم کسی ڈاکٹر سے رجوع کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔