- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
چھ امریکی سینیٹرز کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار
اسلام آباد / واشنگٹن: چھ امریکی سینیٹرز نے بھارت میں امریکی سفیر اور اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور کو خط لکھ کر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 6 امریکی سینیٹرز نے بھارت میں امریکی سفیر اور اسلام آباد میں امریکی ناظم الامور کو خط لکھ کر کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالیں۔
امریکی سینیٹرز نے خط میں بتایا ہے کہ بھارتی حکومت نے جموں کشمیر میں مواصلاتی رابطے بند کررکھے ہیں، بڑی تعداد میں جبری گرفتاریوں، عصمت دری، رہنماؤں کی گرفتاریوں کی بھی اطلاعات ہیں، وادی میں کرفیو، اظہارِ رائے، اجتماعات اور نقل وحرکت پر بندشیں ناقابل قبول ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں بھی جموں کشمیرکی صورتحال پر الرٹ جاری کیے ہوئے ہیں اور وادی میں نسل کشی پر جینوسائیڈ واچ کے الرٹ پر گہری تشویش ہے، اس تمام تر صورتحال کے باعث پاکستان اور بھارت کے تعلقات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے، لہذٰا جموں کشمیر میں پابندیاں اٹھانے اور صحافیوں کی رسائی کے لیے بھارتی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔