- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مزید کمزور
- وزیراعظم کا سیٹلائٹ کی لانچنگ پراظہارمسرت، روانگی کے مناظر براہ راست دیکھے
- پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا دنیا کا چھٹا ملک بن گیا ہے
- غزہ کی تعمیرِ نو میں 80 سال اور 40 ارب ڈالر لگ سکتے ہیں؛ اقوام متحدہ
- کم وقت میں 73 بار جلتی ہوئی تلوار گھمانے کا عالمی ریکارڈ
- حکومت کا پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں نئے گورنرز تعینات کرنے کا فیصلہ
- اسرائیلی بمباری میں 4 بچوں سمیت 26 افراد شہید اور51 زخمی
- چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، عمران خان
- جادوئی مشروم ڈپریشن کے لیے مفید قرار
- صدر نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ریٹائرمنٹ کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی منظوری دیدی
- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
ایران جوہری معاہدے کو ’ٹرمپ ڈیل‘ سے تبدیل کرنے پر امریکا اور برطانیہ یکجا
واشنگٹن/ برطانیہ / تہران: برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی جانب سے ایران کیساتھ عالمی جوہری معاہدے کو ’ ٹرمپ ڈیل‘ سے تبدیل کرنے کی تجویز کے بعد امریکی صدر نے بھی اپنی حمایت کا یقین دلا دیا ہے جس پر ایران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر نے برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کے عالمی قوتوں کے ایران کیساتھ جوہری معاہدے کو ختم کرکے ’ٹرمپ ڈیل‘ اختیار کرنے کی حمایت کرتے ہوئے لکھا کہ بورس جانسن سے اتفاق کرتا ہوں اور اس کے لیے مکمل طور پر تیار ہوں۔
Prime Minister of the United Kingdom, @BorisJohnson, stated, “We should replace the Iran deal with the Trump deal.” I agree!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) January 15, 2020
قبل ازیں برطانوی بورس جانسن کا کہنا تھا کہ 2015 کے ایران سے جوہری معاہدے پر امریکا کے خدشات درست ہیں، ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی بعض شقوں کی خلاف ورزیوں کے بعد ایران جوہری معاہدے کو ’ٹرمپ ڈیل‘ سے تبدیل کردینا چاہیئے۔
For 20 months, the E3-following UK appeasement policy-has bowed to US diktat.
That hasn't gotten it anywhere-and it never will.
E3 can save JCPOA but not by appeasing the bully & pressuring the complying party
Rather it should muster the courage to fulfill its own obligations.
— Javad Zarif (@JZarif) January 13, 2020
ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے بورس جانسن کی تجویز پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا کہ برطانیہ اب امریکا کی ہمارے خطے میں دہشت گردی کیلیے مہمات کی حمایت کر رہا ہے، حالانکہ اس سے قبل بھی امریکا برطانیہ کو عراق جنگ میں جھونک چکا ہے جس کا حاصل حصول کچھ نہیں ہوا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا کہ ایران کے عالمی قوتوں سے جوہری معاہدے کو اب بھی بچایا جاسکتا ہے جس کے لیے دباؤ اور زور زبردستی کے بجائے معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہوگا اور ایران پر عائد پابندیوں کو ہٹایا جائے۔
واضح رہے کہ ایران سے 2015 کو کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا نے 2018 میں علیحدگی اختیار کرکے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کردی تھیں جس کے جواب میں ایران نے جوہری معاہدے کی بعض شقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم افزودگی کی مقررہ حدود سے تجاوز کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔