- کوچ بابر کو توقعات کے بوجھ سے آزاد کرائیں گے
- گرمی کی شدت میں اضافہ، وفاقی تعلیمی اداروں کے اوقات کار تبدیل
- ٹی20 ورلڈکپ، شعیب ملک نے ٹیم سے بلند توقعات وابستہ کرلیں
- اسرائیلی ٹینک اپنی ہی فورسز پر چڑھ دوڑے، 5 فوجی ہلاک
- کراچی کے علاوہ لاہور، ملتان کی ٹمبرمارکیٹ بھی احتجاجاً بند کرنیکا اعلان
- 10ماہ میں تجارتی خسارے میں 16.55 فیصد کمی ریکارڈ
- موقف پر کھڑاہوں، گردن کٹوادوں گا، پیچھے نہیں ہٹوں گا، فیصل واوڈا
- پاکستان میں زراعت، آئی ٹی میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں، اسحق ڈار
- پاکستان کا چین کے توانائی قرضوں کی تجدید پر غور، تجاویز تیار
- ڈیوٹی، ٹیکسز ادائیگی پر 248 موبائل ڈیوائسز ان بلاک
- دلِ مردہ دل نہیں ہے۔۔۔۔۔ !
- حجِ بیت اﷲ کی شرائط، فضیلت و برکات
- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
بچوں سے زیادتی؛ بشریٰ انصاری کا دینی مدارس میں کیمرے لگانے کا مطالبہ
کراچی: پاکستان شوبزانڈسٹری کی نامورفنکارہ بشریٰ انصاری نے بچوں کے ساتھ بڑھتے ہوئے جنسی زیادتی کے واقعات پرکہا ہے کہ ان واقعات کی روک تھام کے لیے دینی مدارس اور مولویوں کے کمروں میں کیمرے لگائے جائیں۔
اداکارہ بشریٰ انصاری کی ایک ویڈیوسوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ مدرسوں میں پڑھنے والے معصوم بچوں کے ساتھ ہونے والے جنسی زیادتی کے واقعات اوراسکولوں میں طالبعلموں کے ساتھ اساتذہ کے بہیمانہ سلوک پرنہ صرف بات کرتی ہوئی نظر آرہی ہیں بلکہ انہوں نے ان واقعات کی روک تھام کے لیے مسئلے کا حل بھی پیش کیا ہے۔
بشریٰ انصاری نے کہا دینی مدارس میں تنہائی کا ماحول زیادہ ہوتا ہے، مسجد اور مدرسہ ہونے کے باعث تعظیم کی وجہ سے وہاں شورنہیں ہوتا، زیادہ لوگ نہیں ہوتے اورمخصوص ماحول ہوتا ہے لہذٰا وہاں ان لوگوں کوموقع مل جاتا ہے۔ اسلیے ہرمدرسے اورہر مولوی کے کمرے میں کیمرے لگائیں۔ اس کے علاوہ اسکول میں موجود اساتذہ جو طالبعلموں پرتشدد کرتے ہیں، انہیں مختلف طرح سے اذیتیں دیتے ہیں انہیں تھپڑوں سے، لکڑی سے مارتے ہیں الٹا ٹانگ دیتے ہیں ان اسکولوں میں بھی کیمرے لگائے جانے چاہیئں تاکہ اس طرح کے لوگوں پرنظر رکھی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: پنوعاقل میں طالبہ سے زیادتی کے الزام میں مدرس گرفتار
بشریٰ انصاری نے کہا کمزوراورجابرکا رشتہ بہت پرانا ہے جہاں کسی کے پاس کوئی اختیارآجاتا ہے وہ اپنی ساری فرسٹریشن بیچارے مظلوم پرنکالتا ہے پھر چاہے وہ کوئی عورت ہو، اس کی بیوی ہویا پھر کوئی طالبعلم ہو۔
بشریٰ انصاری نے مزید کہا کہ آبادی میں اضافے کی وجہ بھی ان واقعات میں اضافے کا ایک سبب ہے ۔ زیادہ بچے لوگوں سے سنبھالے نہیں جاتے اور والدین اپنے بچوں پر پوری طرح نظرنہیں رکھ پاتے، کچھ لوگ تو صرف اس لیے اپنے بچوں کو مدرسے میں ڈال دیتے ہیں کہ وہاں انہیں کھانا بھی ملے گا، قرآنی تعلیم بھی ملے گی اوریہ بچے ہمیں جنت میں بھی لے جائیں گے لیکن دراصل قرآنی تعلیم کی ضرورت ان والدین کو ہے آپ خود قرآن پڑھیے اورترجمے سے سمجھئے اورپھر اپنے بچوں کو خود قرآن پڑھائیں لیکن جن کے 12، 14 بچے ہوں گے وہ کہاں پڑھائیں گے ان کے لیے تو صبح سے شام اتنے بچوں کے ساتھ کام مشکل ہوجاتا ہے
یہ بھی پڑھیں: طالبعلم سے زیادتی؛ قاری کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
اداکارہ بشریٰ انصاری نے بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے والے درندوں کو سزائے موت دینے کی بات پرکہا کہ ایسے درندوں کو فوراً سزائے موت نہیں دینی چاہیئے بلکہ رفتہ رفتہ دینی چاہیئے۔ سزائے موت دینے سے پہلے ان لوگوں کواتنی تکلیف اور ذہنی اذیت دیں جتنی انہوں نے بچوں کوتکلیف اورذہنی اذیت دی ہے۔ تو شاید اس طرح لوگوں میں خوف پیدا ہوگا اوروہ بچوں کے ساتھ زیادتی کرنے سے پہلے سوچیں گے کہ اگر ہم نے یہ مکروح فعل کیا تو ہمارے ساتھ بھی یہی سب ہوگا۔ مجھے یہ نہیں معلوم کہ ہمارے قانون میں یہ سزا قابل قبول ہے یا نہیں لیکن اصولاً تو یہی ہونا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ انصاری نے اپنی طلاق کے معاملے پرخاموشی توڑدی
بشریٰ انصاری نے زیادتی جیسے قبیح فعل کے لیے ملک میں رائج قوانین میں ترامیم کرنے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان قوانین میں حالات کے حساب سے تبدیلی ہونی چاہیئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔