- او آئی سی اجلاس، ہماری تجویز پر اسلاموفوبیا پر نمائندہ خصوصی کاتقرر ہوا، وزیرخارجہ
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
کاغذ سے بھی زیادہ باریک جدید ٹچ اسکرین بنانا ممکن
آسٹریلیا: اسمارٹ فون کی ٹچ اسکرین کو باریک سے باریک تر بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور اب ایک نئے الیکٹرانک مٹیریل سے دنیا کی سب سے باریک ٹچ اسکرین بنائی گئی ہے جو رائج ٹچ اسکرین سے کئی گنا زیادہ باریک ہے۔
آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی میں نئے مادے سے ٹچ اسکرین بنائی گئی جو اب تک کے اسمارٹ فون میں نصب ٹچ اسکرین سے کئی گنا باریک ہے۔ نئے مٹیریل کو کسی اخبار کی طرح رول ٹو رول پرنٹنگ کی طرح بڑے پیمانے پر چھاپنا بھی ممکن ہوسکے گا۔
آج کے اسمارٹ فون کی ٹچ اسکرین انڈیئم ٹِن آکسائیڈ سے بنائی جاتی ہے۔ شفاف مٹیرل بہت اچھا موصل (کنڈکٹر) یوتا ہے لیکن یہ اتنا حساس ہوتا ہے کہ باآسانی ٹوٹ جاتا ہے اور اس کی موٹائی کم کرنا محال ہوتا ہے۔
آرایم آئی ٹی یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر ٹوربن ڈینیکے کہتے ہیں، ’ ہم نے پرانے مٹیریل کو اندر سے تبدیل کیا ہے جس کے بعد اسے مزید باریک اور لچک دار بنایا گیا ہے، اب اسے موڑا اور بل دیا جاسکتا ہے جس پر بہت لاگت بھی نہیں آتی اور تیاری بھی آسان ہے۔‘
اس عمل کو مائع دھاتی (لیکویڈ میٹل) پرنٹنگ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں انڈیئم ٹن بھرت کو 200 درجے سینٹی گریڈ پر گرم کیا جاتا ہے جہاں وہ مائع میں بدل جاتا ہے۔ اس کے بعد اس دبا کر نینو پیمانے کی باریک شیٹوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔اس طرح انڈیئم ٹن آکسائیڈ کے تمام خواص برقرار رہتے ہیں لیکن اندر سے کرسٹل ساخت بالکل تبدیل ہوجائی ہے اور اس کے خواص بھی بدل جاتے ہیں۔
اپنی لچک کی بنا پر باریک ٹچ اسکرین پہلے سے زیادہ شفاف ہے۔ یہ بجلی بھی کم خرچ کرتی ہے اور اسی بنا پر بیٹری کا اوسط خرچ 10 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ فی الحال تجرباتی طور پر ایک ٹچ اسکرین تیار کی گئی لیکن اس طریقے سے ایل ای ڈی، سولر سیل اور اسمارٹ ونڈوز بنانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
اس کامیابی کے بعد سائنس دانوں کی ٹیم اسے تجارتی پیمانے پر بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔