کاغذ سے بھی زیادہ باریک جدید ٹچ اسکرین بنانا ممکن

ویب ڈیسک  بدھ 29 جنوری 2020
تصویر میں دنیا کی سب سے باریک اور لچک دار ٹچ اسکرین دکھائی دے رہی ہے جو 10 فیصد بیٹری کم استعمال کرتی ہے (فوٹو: آرایم آئی ٹی یونیورسٹی)

تصویر میں دنیا کی سب سے باریک اور لچک دار ٹچ اسکرین دکھائی دے رہی ہے جو 10 فیصد بیٹری کم استعمال کرتی ہے (فوٹو: آرایم آئی ٹی یونیورسٹی)

آسٹریلیا: اسمارٹ فون کی ٹچ اسکرین کو باریک سے باریک تر بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور اب ایک نئے الیکٹرانک مٹیریل سے دنیا کی سب سے باریک ٹچ اسکرین بنائی گئی ہے جو رائج ٹچ اسکرین سے کئی گنا زیادہ باریک ہے۔

آسٹریلیا کی آر ایم آئی ٹی یونیورسٹی میں نئے مادے سے ٹچ اسکرین بنائی گئی جو اب تک کے اسمارٹ فون میں نصب ٹچ اسکرین سے کئی گنا باریک ہے۔ نئے مٹیریل کو کسی اخبار کی طرح رول ٹو رول پرنٹنگ کی طرح بڑے پیمانے پر چھاپنا بھی ممکن ہوسکے گا۔

آج کے اسمارٹ فون کی ٹچ اسکرین انڈیئم ٹِن آکسائیڈ سے بنائی جاتی ہے۔ شفاف مٹیرل بہت اچھا موصل (کنڈکٹر) یوتا ہے لیکن یہ اتنا حساس ہوتا ہے کہ باآسانی ٹوٹ جاتا ہے اور اس کی موٹائی کم کرنا محال ہوتا ہے۔

آرایم آئی ٹی یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسر ٹوربن ڈینیکے کہتے ہیں، ’ ہم نے پرانے مٹیریل کو اندر سے تبدیل کیا ہے جس کے بعد اسے مزید باریک اور لچک دار بنایا گیا ہے، اب اسے موڑا اور بل دیا جاسکتا ہے جس پر بہت لاگت بھی نہیں آتی اور تیاری بھی آسان ہے۔‘

اس عمل کو مائع دھاتی (لیکویڈ میٹل) پرنٹنگ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں انڈیئم ٹن بھرت کو 200 درجے سینٹی گریڈ پر گرم کیا جاتا ہے جہاں وہ مائع میں بدل جاتا ہے۔ اس کے بعد اس دبا کر نینو پیمانے کی باریک شیٹوں میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔اس طرح انڈیئم ٹن آکسائیڈ کے تمام خواص برقرار رہتے ہیں لیکن اندر سے کرسٹل ساخت بالکل تبدیل ہوجائی ہے اور اس کے خواص بھی بدل جاتے ہیں۔

اپنی لچک کی بنا پر باریک ٹچ اسکرین پہلے سے زیادہ شفاف ہے۔ یہ بجلی بھی کم خرچ کرتی ہے اور اسی بنا پر بیٹری کا اوسط خرچ 10 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔ فی الحال تجرباتی طور پر ایک ٹچ اسکرین تیار کی گئی لیکن اس طریقے سے ایل ای ڈی، سولر سیل اور اسمارٹ ونڈوز بنانے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

اس کامیابی کے بعد سائنس دانوں کی ٹیم اسے تجارتی پیمانے پر بنانے کی کوشش کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔