- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سے سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
- فیملی وی لاگنگ کے نام پر فحش مواد کے خلاف درخواست پر پی ٹی اے سے رپورٹ طلب
- چار سدہ انٹرچینج کے نزدیک فائرنگ، تین افراد جاں بحق ایک زخمی
- 400 کلومیٹر رینج کے حامل فتح II گائیڈڈ راکٹ سسٹم کا کامیاب تجربہ
- نجکاری کیلیے پیش کیے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
- عدلیہ میں مداخلت کا ثبوت ہے تو پیش کریں، ورنہ ابہام بڑھ رہا ہے، فیصل واوڈا
- حسن علی کو تیسرا ٹی20 کیوں کھلایا؟ بابر نے وجہ بتادی
- ہتک عزت قانون پر صحافیوں کو اعتراض ہے تو ہم سے رجوع کریں، پنجاب حکومت
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- دبئی لیکس میں بھارتی سب سے آگے؛ مودی کے دوستوں کی جائیدادیں بھی نکل آئیں
- ورلڈکپ اسکواڈ کا اعلان کیوں نہیں ہوا؟ رمیز راجا سلیکشن کمیٹی پر برہم
- وزیراعلی پنجاب نے لاہور میں 36 ارب کے ترقیاتی کام روک دیے
کورونا وائرس کی ویکسین بنانے والے جرمن سائنس دانوں نے صدر ٹرمپ کی پیشکش ٹھکرادی
برلن: کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے قریب پہنچنے والی جرمنی کی دوا ساز کمپنی کے سائنس دانوں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خریدنے کی کوشش پر امریکا اور جرمنی کے درمیان تناؤ پیدا ہوگیا ہے۔
جرمنی کے خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کی دوا ساز کمپنی ‘کیور ویک‘ کو کورونا وائرس کی ویکسین تیاری میں اہم کامیابی ملی ہے تاہم اس سے قبل ہی ویکسین کی ملکیت پر جرمنی اور امریکا کے درمیان تنازع پیدا ہوگیا ہے۔
جرمنی کے اخبار ‘ویلٹ ام زونٹاگ‘ نے دعویٰ کیا کہ ویکسین کی تیاری کے دوران ہی امریکی صدر نے جرمن سائنس دانوں سے رابطہ کیا اور ویکسین کے حصول کے لیے بھاری رقم دینے کا لالچ دیا۔ صدر ٹرمپ اس ویکسین کے مالکانہ حقوق کے خواہش مند تھے تاکہ دنیا بھر میں جسے بھی ویکسین کی ضرورت ہو وہ امریکا سے خریدے۔
یہ خبر پڑھیں : کورونا وائرس کھلی ہوا میں گھنٹوں اورسطح پر دنوں تک زندہ رہتا ہے، تحقیق
ادھر جرمن دوا ساز کمپنی ’کیور ویک‘ کے سائنس دانوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ ہم نے امریکی صدر کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے اس سے متعلق اپنی حکومت کو آگاہ کردیا ہے۔ سائنس دانوں کے انکشاف کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر الزامات عائد کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی سائنس دانوں کا کورونا وائرس کی ویکسین کا چوہوں پر کامیاب تجربہ
دوا ساز کمپنی ’کیو ویک‘ کی ایک شاخ امریکی شہر ہوسٹن میں بھی واقع ہے اور امریکی صدر نے اسی شاخ پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا ہے، جرمن وزیر داخلہ نے اس اہم معاملے پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی ہے جو 16 مارچ کو اہم اجلاس کا انعقاد کرے گی۔
جرمن وزیر صحت نے سرکاری ٹی وی پر اپنے بیان میں کہا کہ جرمنی بکنے کے لیے تیار نہیں، یہ ویکسین انسانیت کی خدمت کے لیے تیار کی جارہی ہے جس کے مالکانہ حقوق کسی ایک شخص یا ملک کو تفویض نہیں کیے جاسکتے۔ اس وبا کیخلاف ہمیں اتحاد اور اتفاق سے لڑنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔