- تحریک انصاف کا 9 مئی مقدمات میں دہشت گردی کی دفعہ چیلنج کرنے کا فیصلہ
- اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، انڈیکس 75 ہزار کی سطح عبور کرگیا
- سیکیورٹی خدشات؛ اڈیالہ جیل حکام کی 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس ملتوی کرنے کی درخواست
- بابراعظم نے کوہلی کے ریکارڈ پر بھی قبضہ جمالیا
- کراچی میں نوجوان نے ڈاکو کو ماردیا، فائرنگ کے تبادلے میں خود بھی جاں بحق
- ایک اوور میں 25 رنز؛ بابراعظم کا ایک اور ریکارڈ
- 9 مئی پر جوڈیشل کمیشن بنائیں یا ہمیں فوری سزائیں سنائیں، شیخ رشید
- وزن کم کرنے والے انجیکشن قلبی صحت کے لیے مفید، تحقیق
- ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کشید کرنے والا پلانٹ
- 83 سالہ خاتون ہاورڈ سے گریجویشن کرنے والی معمر ترین طالبہ بن گئیں
- پاکستان سے دہشتگردی کیخلاف کوششیں بڑھانے پر اتفاق ہوا ہے، امریکا
- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی20 میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
جرمنی کی حکمراں کے دفتر کے دروازے پر مشتعل شخص نے کار ٹکرا دی
برلن: جرمنی کے دارالحکومت میں سیاہ رنگ کی ایک کار مملکت کی سربراہ انگیلا میرکل کے دفتر کے لوہے کے درواز سے جا ٹکرائی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دارالحکومت برلن میں چانسلر انگیلا میرکل کے دفتر کے باہری لوہے کے دروازے سے ایک مشتعل شخص نے سیاہ رنگ کار ٹکرادی جس پر نعرے درج تھے۔
کار کی ایک جانب سفید رنگ سے نعرہ درج تھا ’’ عالمگیریت کی سیاست بند کرو‘‘ جب کہ دوسری جانب ’’ تم نے بچوں اور بزرگوں کے ناحق قتل کو بھلا دیا‘‘ لکھا ہوا تھا۔
کار کے تصادم سے لوہے کی سلاخوں کو معمولی نقصان پہنچا جبکہ پولیس نے کار چلانے والے 54 سالہ شخص کو حراست میں لے لیا جسے معمولی چوٹیں آئی ہیں۔ تفتیش کا عمل جاری ہے تاہم ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
جرمنی کی وزارت داخلہ نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ اس شخص نے 2014 میں بھی اسی طرح اپنی کار اسی جگہ ٹکرائی تھی اور اس وقت بھی اس کی کار پر نعرے درج تھے۔ اسی طرح 2016 میں بھی ایسا ہی عمل کیا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا اور ملزم کو ضرورت پڑنے پر ماہر نفسیات سے بھی ملاقات کروائی جائے گی۔ تاحال واقعے میں دہشت گردی کے عنصر کی نشاندہی نہیں ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔