- اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ؛ ملائیشیا میں فاسٹ فوڈ برانڈ کے ریسٹورینٹس بند ہوگئے
- سندھ، بلوچستان اور وفاقی حکومت سے امید ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ کریں گی، بلاول بھٹو
- صدر مملکت کا کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم
- پالتو بلی کی ایک چھوٹی سی غلطی نے گھر کو آگ لگادی
- 200 سے زائد پُرانی کتب پر زہریلی دھاتوں کے نقوش دریافت
- وٹامن ڈی اور قوتِ مدافعت کے درمیان ممکنہ تعلق کا انکشاف
- ہم نے قائداعظم کا اسرائیل مخالف نظریہ سمجھا ہی نہیں، مولانا فضل الرحمان
- کے ٹو ایئرویز کو کارگو لائسنس جاری
- امریکی وزیر خارجہ اسرائیل پہنچ گئے؛ جنگ بندی کیلیے پُرعزم
- دورہ انگلینڈ کیلیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم کا اعلان، ندا ڈار کپتان برقرار
- توشہ خانہ تحقیقات؛ بشریٰ بی بی نے نیب طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
- پی آئی اے کی نجکاری میں غیر ملکی کمپنیوں کی عدم دلچسپی
- سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج
- بسوں کی نئی کھیپ کراچی پہنچ گئی، جلد نئے روٹس شروع کرنے کا اعلان
- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
فلوریڈا حکومت نے عوام سے اژدہوں کو پکا کر کھانے کی اپیل کردی
فلوریڈا: فلوریڈا کی حکومت نے اژدھوں کی آبادی میں تیزی سے اضافے پر عوام سے کہا ہے کہ وہ انہیں پکا کر کھا جائیں کیونکہ ان میں غذائیت ہوتی ہے تاکہ ساتھ ہی ہمیں اژدھوں کی تعداد کم کرنے میں بھی مل سکے۔
فلوریڈا کی خاتون ڈونا کیلَل تین برس میں ایک درجن سے زائد ’’برمی پائتھن‘‘ کھاچکی ہیں جو اس علاقے میں تیزی سے پھیل رہے ہیں۔ جنوبی فلوریڈا میں پانی کی انتظامی اتھارٹی اور دیگر اداروں نے کہا ہے کہ لوگ برمی پائتھن مار کر کھائیں تو انہیں بڑی خوشی ہوگی۔
ان اژدہوں کو فلوریڈا میں ’گھس بیٹھیے (انویزو) جانور‘ کہا جاتا ہے جو دیگر مقامی انواع کے لیے خطرہ ہیں اور غذائی زنجیرمتاثر کرسکتے ہیں۔ اسی بنا پر فلوریڈا میں مچھلیوں اور جنگلی حیات کمیشن کے ترجمان کارلی سیگلسن نے کہا ہے کہ ان اژدہوں کا گوشت کھانے کے لیے موزوں اور محفوظ ہے۔
دوسری جانب فلوریڈا کے لوگ دیگر غیر ضروری جانوروں کی بہتات پہلے ہی کھا کھا کر کم کرچکے ہیں جن میں لائن فش اور اِگوانا بھی شامل ہیں۔ بعض ماہرین کا خیال ہے کہ برمی پائتھن میں پارے کی آلودگی ہوسکتی ہے اور اس کا اعصابی زہر بھی شاید انسانوں کے لیے خطرناک ہو۔
اب اس تناظر میں ایک بڑی تحقیق بھی کی جارہی ہے اور برمی پائتھن کے گوشت کے ٹکڑے تجربہ گاہوں میں جائزے کے لیے بھی بھیجے گئے ہیں تاہم کچھ لوگ اب بھی اسے کھارہے ہیں اور مفصل رپورٹ کے بعد اسے فلوریڈا کے کھانوں کی کتاب میں شامل کیا جائے گا۔
جن لوگوں نے پائتھن کھایا ہے جو اسے پریشر ککر میں 10 سے 15 منٹ تک پکاتے ہیں اور اس میں ادرک، پیاز، پاستہ اور ساس وغیرہ کا اضافہ کرتے ہیں۔
دوسری جانب امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اتھارٹی کے ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے ماہرین نے اپنے تجربات کی بنا پر کہا ہے کہ اگر کسی شے میں 0.3 حصے فی 10 لاکھ پارہ (مرکری) ہوتو وہ کھانے کے لیے محفوظ ہوتی ہے جبکہ بعض اژدہوں میں یہ مقدار 100 گنا زائد ہوسکتی ہے۔
حال ہی میں ایک اور انکشاف ہوا ہے کہ جنوب مغرب فلوریڈا اور نیپلز کے شمالی علاقوں کے برمی پائتھن میں پارے کی قدر پانچ حصے فی دس لاکھ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔