- ایف بی آر کے گریڈ 20 تا 22 کے 36 افسروں کے تقرر و تبادلے
- ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کی تحقیقات کیلیے کمیٹی قائم
- پی ٹی آئی فوج کے بعد حکومت سے بھی مذاکرات کریگی، فیصل واوڈا
- آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک کے بالائی علاقوں میں بارشوں کا امکان
- ٹی20 ورلڈکپ؛ بازید خان نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- خیبر پختونخوا؛ تحصیل کونسل کے چیئرمینز کی 6خالی نشستوں پر پولنگ جاری
- غیر ملکی ماہرین کی خدمات کیلیے قوانین میں نرمی کی سمری منظور
- یوٹیوب کا اشتہارات کے متعلق نئے فیچر کی آزمائش
- چھاتی کے کینسر سے شفایاب افراد میں دوبارہ کینسر کا خطرہ ہوتا ہے، تحقیق
- قلیل ترین مدت میں سب سے زیادہ درختوں کو گلے لگانے کا عالمی ریکارڈ
- پہلے اوور میں 50 وکٹیں، شاہین آفریدی دنیا کے پہلے بولر بن گئے
- شعیب اختر کا ورلڈکپ ٹرافی کے ہمراہ آٹو رکشہ پر اسٹیڈیم کا چکر
- محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل
- پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اموات 26 تک پہنچ گئیں
- عوامی ردعمل پر شکار پور سے کراچی بھیجے گئے پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری
- لاہور میں فائرنگ کے واقعات میں سب انسپکٹر سمیت تین شہری جاں بحق
- کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق، سال 2024 میں اب تک 67 شہری قتل
- پانچواں ٹی20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈکپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیشگوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
ٹرمپ ایک بار پھر مواخذے سے بچ گئے
واشنگٹن: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی سینیٹ میں درکار دو تہائی اکثریت حاصل نہ ہونے کی وجہ سے ختم کردی گئی اور انہیں تمام الزامات سے بری کر دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اپنے حامیوں کو اکسانے اور کانگریس کی عمارت پر حملے سے متعلق مواخذے کی کارروائی پر ووٹنگ ہوئی جس میں 7 ریپبلکن سینیٹرز سمیت 57 ارکان نے ٹرمپ کے مواخذے کے حق میں ووٹ دیا۔
سابق صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کی مخالفت میں 43 ووٹ پڑے، گو عددی اکثریت نے مواخذے کی حمایت کی تاہم آئینی طور پر مواخذے کی کارروائی کے لیے دو تہائی اکثریت ہونا لازمی ہوتی ہے جو حاصل نہ ہو پائی۔
یہ خبر پڑھیں : ٹرمپ کے حامیوں کا کانگریس کی عمارت پر دھاوا، 5 افراد ہلاک
اس طرح سابق امريکی صدر ٹرمپ کيپيٹل ہل پر حملے کی ترغيب دينے کے الزام میں اپنے مواخذے سے بچ گئے۔ سابق صدر نے مواخذہ نہ ہونے کو اپنی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک بلاجواز کارروائی میں سینیٹ کا وقت برباد کیا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک ناکام، تمام الزامات سے بری
یاد رہے کہ 6 جنوری کو اس وقت کے صدر ٹرمپ نے اپنی ہار کو فراخ دلی سے تسلیم کرنے کے بجائے حاميوں کے سامنے ایک پُرجوش تقریر کی تھی جس کے بعد مشتعل حامیوں نے کانگریس کی عمارت کيپيٹل ہل پر دھاوا بول ديا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔