- موٹر وے پولیس سے تلخ کلامی کرنیوالی خواتین کی ضمانت منظور
- گزشتہ ہفتے 15 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ، 18 کی قیمتوں میں کمی
- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- گیری کرسٹن کی بطور ہیڈکوچ تعیناتی؛ پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز قرار
- عالمی یومِ صحافت پر خضدار میں دھماکا، صدر پریس کلب صدیق مینگل جاں بحق
- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
پاکستانی ایتھلیٹ کیساتھ ٹی وی شو میں نارواسلوک پر یاسر حسین میزبان پر برہم
کراچی: پاکستانی خاتون سائیکلسٹ ثمر خان کے ساتھ ٹی وی شو میں ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف یاسر حسین نے آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ کب تک ہم علی سدپارہ کی طرح عزت دینے کے لیے ایتھلیٹس کے مرنے کا انتظار کریں گے۔
پاکستانی سائیکلسٹ ثمر خان تنزانیہ میں واقع افریقا کی 5 ہزار 895 میٹر بلند ترین چوٹی کیلمانجارو سر کرنے والی دنیا پہلی خاتون سائیکلسٹ ہیں۔ انہوں نے یہ چوٹی 2017 میں سر کی تھی۔ ثمر خان ایک بہترین ایتھلیٹ ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا فخر بھی ہیں۔ تاہم چند روز قبل ان کے ساتھ ایک ٹی وی شو کے میزبان نے نہایت ناروا سلوک کیا جس کے بارے میں انہوں نے ایک ویڈیو میں بات کی ہے۔
ثمر خان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہے جس میں وہ کہتی نظر آرہی ہیں انہیں ایک ٹی و ی چینل کے شو میں بطور مہمان بلایا گیا تھا لیکن افسوس کی بات اس ٹی وی شو کے میزبان کو نہ تو میرا نام معلوم تھا نہ وہ میرے بارے میں کچھ جانتاتھا لیکن وہ چاہتے تھے کہ میں ان کے شو میں آؤں۔
ثمر خان نے مزید کہا جب وہ اس چینل میں گئیں تو ان کے ساتھ بہت برا سلوک کیا گیا ہمیں کسی بھیڑ بکریوں کی طرح ایک کمرے میں رکھا گیا جہاں کوئی بنیادی سہولت تک موجود نہیں تھی لیکن افسوس کی بات تو یہ ہے کہ وہاں سوشل میڈیا انفلوئنسرز (جن کے سوشل میڈیا پر فالورز زیادہ ہیں) بھی موجود تھے جنہیں ہر طرح کی سہولت سے آراستہ لاؤنج میں بٹھایا گیا۔ اور یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ہمارے ساتھ ایسا رویہ اختیار کیا گیا ہو پچھلے چار پانچ سالوں کے سفر میں ہم ایتھلیٹس کے ساتھ ایسا ہی رویہ اختیار کیا گیا۔
ثمر خان نے معاشرے کی تلخ حقیقت بتاتے ہوئے کہا یہ بہت عام بات ہے کہ ہم ایتھلیٹس کے مختلف ایونٹس اور ایوارڈ فنکشنز ہوتے ہیں لیکن ان لوگوں کو ہمارے مقابلے میں زیادہ اہمیت دی جاتی ہے جن کے صرف سوشل میڈیا فالوورز زیادہ ہوتے ہیں۔
ثمر خان نے نہایت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا میں صرف ایک پیغام دینا چاہتی ہوں کہ اگر صرف فین فالووئنگ ہی سب کچھ ہے تو ایسا کریں آپ ان سوشل میڈیا انفلوئنسرز کو ہماری چیمپئن شپس میں بھی بھیجیں ، اولمپکس میں بھی بھیجیں اور انہیں کہیں کہ آپ گولڈ میڈل لے کر آئیں۔ انہیں پارلیمنٹ میں بھی بٹھائیں تاکہ وہ لوگوں کے لیے فیصلے لے سکیں کیونکہ فالوورز بڑھنے کے ساتھ ساتھ تو ان میں محض دو دن میں دانائی اور علم کا بھی نزول ہوجاتا ہے اور ہر پیشے کا تجربہ بھی آجاتا ہے۔
ثمر خان نے سوسائٹی میں فین فالووئنگ کی بڑھتی تعداد کے پیچھے بھاگنے والوں پر طنز کرتے ہوئے کہا جس طرح کی ہماری ترجیحات ہیں پاکستان بہت ترقی کرے گا کیونکہ گھٹیا اینٹرٹینمنٹ اور فین فالووئنگ ہی لوگوں کے لیے سب کچھ ہے۔
1= Intrviewer: What's your full name?
Me: Samar KhanIntrviewer: Welcome to the show, we have 1st guest (his complete intro) then we have another great female, who(pause), what to tell you(pause), she rides in all the country!! pic.twitter.com/Diwi5Pqq94
— Samar Khan (@SKhanAthlete) February 15, 2021
یاسر حسین نے ثمر خان کی بات سے اتفاق کیا اور انسٹا اسٹوری میں مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر، ہمامیر شاہ اور شفاعت سید سے درخواست کی کہ ثمر خان کو اپنے شوز میں مدعو کریں اور انہیں کم سے کم وہ عزت دیں جو ایتھلیٹس کا حق ہے۔ یاسر حسین نے مزید کہا کب تک ہم علی سدپارہ کی طرح ایتھلیٹس کو عزت دینے کے لیے ان کے مرنے کا انتظار کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔