- وزیرداخلہ کا اووربلنگ اوربجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم
- جنگ بندی کی پیشکش کے باوجود اسرائیل کے رفح پر حملے جاری؛ 12 فلسطینی شہید
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم دبئی پہنچ گئی
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ بھارتی ٹیم آمد سے متعلق بی سی سی آئی صدر کا بیان آگیا
- اسٹاک مارکیٹ میں 72 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ، ڈالر اور سونا مہنگا
- نامیاتی سالموں سے بنایا گیا سولر پینل
- کیوبا میں کینیڈین شہری کی موت، اہلخانہ کو کسی اور کی لاش موصول
- ذیا بیطس سے متعلقہ کیمیکل کینسر کےخطرات بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- چاند کا تفصیلی ارضیاتی نقشہ جاری
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
وادی میں چھ ماہ سے لاپتہ خاتون گھاس کھاکرزندہ رہی
سالٹ لیک: اب سے نصف برس قبل یوٹاہ کی ایک تنگ وادی میں لاپتہ ہوجانے والی 47 سالہ خاتون ایک خیمے میں موجود ملی ہیں۔ انہوں نے گھاس اور کائی کھاکر اپنا پیٹ بھرا اور زندہ رہی۔
اس خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کی کار سالٹ لیک شہر سے 40 میل دور اسپینش فورک کینوئن (پہاڑی تنگ راستے) کے پاس ملی تھی۔ لیکن لاکھ کوشش کے باوجود خاتون کا سراغ نہ مل سکا۔ پھر پولیس نے ان کے اہلِ خانہ سے رابطہ کرنے کی بے سود کوشش بھی کی۔
اس کے بعد پولیس نے پیدل پورے علاقے میں خاتون کی تلاش جاری رکھی۔ اتنے میں نوجوانوں کی رضاکار ٹیم نے ایک ڈرون سے تلاش شروع کی لیکن جلد ہی وہ ڈرون گرکرتباہ ہوگیا۔ اس کے بعد پولیس نے ڈرون کی تلاش شروع کی تو ان کی نظر ایک چھوٹے خیمے پر گئی جو اس لاپتہ خاتون کا گھر نکلا۔
اس ٹینٹ کا زپر دروازہ کھلا تھا اور خاتون اندر موجود تھی۔ خاتون کا وزن گھٹ چکا تھا اور وہ بہت کمزور اور نحیف دکھائی دے رہی تھیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کچھ وقت تنہا رہنا چاہتی تھیں اس لیے وہ اپنی رضامندی سے یہاں رکی ہوئی ہیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کائی، گھاس اور قریبی ندی کا پانی پی کر زندہ رہیں۔
پولیس نے خاتون کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جہاں ان کا طبی اور دماغی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اگرچہ اس طرح کی رہائش قانوناً جرم نہیں لیکن اتنا ضرور کہا ہے کہ اگر یہ خاتون دوبارہ اسی طرح رہنا چاہے تو کوئی انہیں نہیں روکے گا۔ تاہم اس بار انہیں تمام وسائل فراہم کئے جائیں تاکہ اس بار وہ کائی اور گھاس کھانے پر مجبور نہ ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔