وادی میں چھ ماہ سے لاپتہ خاتون گھاس کھاکرزندہ رہی

ویب ڈیسک  پير 10 مئ 2021
یوٹاہ میں چھ ماہ تک لاپتہ خاتون ایک وادی کے اس ٹینٹ سے زندہ ملی ہیں۔ فوٹو: سالٹ لیک ٹائمز

یوٹاہ میں چھ ماہ تک لاپتہ خاتون ایک وادی کے اس ٹینٹ سے زندہ ملی ہیں۔ فوٹو: سالٹ لیک ٹائمز

سالٹ لیک: اب سے نصف برس قبل یوٹاہ کی ایک تنگ وادی میں لاپتہ ہوجانے والی 47 سالہ خاتون ایک خیمے میں موجود ملی ہیں۔ انہوں نے گھاس اور کائی کھاکر اپنا پیٹ بھرا اور زندہ رہی۔

اس خاتون کا نام ظاہر نہیں کیا گیا اور ان کی کار سالٹ لیک شہر سے 40 میل دور اسپینش فورک کینوئن (پہاڑی تنگ راستے) کے پاس ملی تھی۔ لیکن لاکھ کوشش کے باوجود خاتون کا سراغ نہ مل سکا۔ پھر پولیس نے ان کے اہلِ خانہ سے رابطہ کرنے کی بے سود کوشش بھی کی۔

اس کے بعد پولیس نے پیدل پورے علاقے میں خاتون کی تلاش جاری رکھی۔ اتنے میں نوجوانوں کی رضاکار ٹیم نے ایک ڈرون سے تلاش شروع کی لیکن جلد ہی وہ ڈرون گرکرتباہ ہوگیا۔ اس کے بعد پولیس نے ڈرون کی تلاش شروع کی تو ان کی نظر ایک چھوٹے خیمے پر گئی جو اس لاپتہ خاتون کا گھر نکلا۔

اس ٹینٹ کا زپر دروازہ کھلا تھا اور خاتون اندر موجود تھی۔ خاتون کا وزن گھٹ چکا تھا اور وہ بہت کمزور اور نحیف دکھائی دے رہی تھیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کچھ وقت تنہا رہنا چاہتی تھیں اس لیے وہ اپنی رضامندی سے یہاں رکی ہوئی ہیں۔ خاتون نے بتایا کہ وہ کائی، گھاس اور قریبی ندی کا پانی پی کر زندہ رہیں۔

پولیس نے خاتون کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا جہاں ان کا طبی اور دماغی معائنہ بھی کرایا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق اگرچہ اس طرح کی رہائش قانوناً جرم نہیں لیکن اتنا ضرور کہا ہے کہ اگر یہ خاتون دوبارہ اسی طرح رہنا چاہے تو کوئی انہیں نہیں روکے گا۔ تاہم اس بار انہیں تمام وسائل فراہم کئے جائیں تاکہ اس بار وہ کائی اور گھاس کھانے پر مجبور نہ ہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔