- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- نئے معاہدے کیلیے آئی ایم ایف کا وفد اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا، وفاقی وزرا
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
- برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ ثابت نہ ہو سکا، پولیس تحقیقات بند
- جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو ریٹائرمنٹ میں تبدیل کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
- گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
چینی صدر اور امریکی وزیرخارجہ کی شکوے شکایتوں سے بھری ملاقات
بیجنگ: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن 3 روزہ دورے پر چین پہنچے جہاں شکوے شکایتوں سے بھرپور ملاقات میں اسرائیل حماس اور روس یوکرین جنگ سمیت ایران کے معاملے پر بھی بات چیت ہوئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بیجنگ میں صدر شی جنپنگ سے ملاقات کی اور یوکرین جنگ میں روس کے لیے چین کی حمایت پر تشویش کا اظہار کیا۔
چین کے صدر شی جنپنگ نے کہا کہ چین اور امریکا کو ایک دوسرے کا حریف نہیں بلکہ شراکت دار ہونا چاہیے اور دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ “شیطانی مقابلے” سے گریز کریں۔
انٹونی بلنکن نے چینی ہم منصب وانگ یی سے بھی ملاقات کی اور ایران کی مدد کرنے کی خبروں پر تحفظات کا اظہار کیا۔ انھوں نے چین سے روس کو جنگی ہتھیار اور سامان کی فراہمی بند کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
جس پر چینی وزیر خارجہ نے امریکا کی جانب سے تائیوان کو فوجی امدادی پیکج کی منظوری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ چین کی ریڈ لائن ہے جسے عبور نہ کیا جائے۔
چینی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ چین-امریکا تعلقات مستحکم ہونا شروع ہو رہے ہیں، لیکن اب بھی ان تعلقات کو “منفی عوامل” سے آزمایا جا رہا ہے۔
صحافیوں سے گفتگو میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ چینی صدر سے ملاقات پر امریکا میں ٹک ٹاک پر ممکنہ پابندی سے متعلق کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔