- جج کی دہری شہریت پر ایم کیو ایم، ن لیگ اور آئی پی پی اراکین قومی اسمبلی کی تنقید
- مولانا فضل الرحمٰن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا
- فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس، سپریم کورٹ میں سماعت آج ہوگی
- خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول جاری کرنے پر اتفاق
- تاجر دوست اسکیم پر عملدرآمد کیلیے 6 بڑے شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اہم مراسلہ جاری
- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
عالمی برادری میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کرے، اقوام متحدہ کی اپیل
نیویارک: اقوام متحدہ نے میانمار کو اسلحے بیچنے پر پابندی لگانے کی بجائے محض عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ میانمار کو اسلحہ نہ فروخت کیا جائے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے قرارداد منظور کرکے میانمار کی فوجی بغاوت کی شدید مذمت کی جس میں فروری میں ملک کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے میانمار کی فوج پر منتخب رہنما آنگ سان سوچی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے زور دیا۔
اگرچہ قرارداد پر عمل کرنا رکن ملکوں کے لیے قانونی طور پر لازمی نہیں، تاہم اس کی سیاسی طور پر بہت اہمیت ہے۔ اس قرارداد کی حمایت میں 119 ممالک نے ووٹ دیا اور صرف بیلاروس نے مخالفت کی، جبکہ چین، روس، بھارت سمیت 35 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس اور چین میانمار کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرتے ہیں۔
میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر کرسٹین شارنر برگنر نے جنرل اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میانمار میں بڑے پیمانے پر خانہ جنگی کا حقیقی خطرہ ہے، وقت ہاتھ سے نکلتا جارہا ہے اور فوجی بغاوت کو ختم کرنے کے امکانات کم ہوتے جارہے ہیں۔
قرارداد میں حصہ نہ لینے والے بعض ممالک نے اسے میانمار کا اندرونی معاملہ قرار دیا تو کچھ نے کہا کہ اس قرارداد میں کچھ سال قبل روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا ازالہ نہیں کیا گیا جب لاکھوں مسلمانوں کو میانمار سے ہجرت کرنی پڑی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔