- نائلہ کیانی نے ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- اسپتال کے واش روم میں کیمرہ نصب کرنے والا ملزم گرفتار
- خود کش بمبار کو نشے کے انجکشن لگائے گئے، اہل خانہ
- بڑے کھلاڑیوں کو کیسے پی ایس ایل کھلایا جائے! پی سی بی نے منصوبہ بنالیا
- جنگ بندی معاہدہ؛ امریکا رفح پر اسرائیلی حملہ نہ ہونے کی ضمانت دے، حماس
- کینیڈا میں قانون کی بالادستی ہے، ٹروڈو کا بھارتیوں کی گرفتاری پر ردعمل
- ہولڈنگ کمپنی کیلیے پی آئی اے کے 100 فیصد شیئر ہولڈنگ اسکیم کی منظوری
- چند دنوں میں پاک چین اعلیٰ سطح کے رابطے متوقع
- گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقات، سابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر آج طلب
- احمد شہزاد کا پلیئرز پر سلیکشن کیلئے سوشل میڈیا مہم چلانے کا الزام
- سعودی عرب کا اعلی سطح کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا
- گیری کرسٹن بھارت سے ویڈیو کال پر قومی کرکٹرز سے مخاطب ہوگئے
- شمال سے جنوب! غزہ "مکمل قحط" کا شکار ہے، اقوام متحدہ
- مجھے اور محمد عامر کو بابر اعظم سے کوئی مسئلہ نہیں، عماد وسیم
- پی ایس ایل، 4 پلے آف غیر جانبدار وینیو پر منعقد کرنے کی تجویز
- پی ایس ایل 2025؛ پلئینگ کنڈیشنز میں تبدیلی پر غور شروع
- راولپنڈی سے چوری سرکاری ویگو سمیت 7 مسروقہ گاڑیاں خیبر پختونخوا سے برآمد
- پولیس اہلکار کے بھائی کی شادی میں فائرنگ سے مہمان جاں بحق
- بچوں میں بلند فشار خون فالج کے امکانات 4 گنا تک بڑھا سکتا ہے، تحقیق
- امریکی ایئرپورٹ پر مسافر کی پتلون سے سانپ برآمد
یہ ’’ڈائنوسار پرندہ‘‘ نہیں تھا، چھپکلی تھی!
لندن: سائنسدانوں کی ایک عالمی ٹیم کا کہنا ہے کہ پچھلے سال میانمار سے دریافت ہونے والا رکاز، جسے ’’سب سے چھوٹے ڈائنوسار پرندے‘‘ کا لقب بھی دیا گیا تھا، اصل میں ایک چھوٹی سی چھپکلی تھی جو آج سے تقریباً دس کروڑ سال پہلے پائی جاتی تھی۔
پچھلی دریافت کا اعلان عنبر میں محفوظ ایک کھوپڑی کی بنیاد پر کیا گیا تھا جبکہ اسے Oculudentavis khaungraae (اوکیلوڈینٹاوِس خاؤنگرائی) کا سائنسی نام دیا گیا تھا۔
صرف چند ملی میٹر جسامت والی یہ کھوپڑی خاصی مضبوط تھی جس میں باریک لیکن نوک دار دانت تھے جبکہ اس کی آنکھیں گویا اُبلی پڑ رہی تھیں۔
لیکن اب ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم نے میانمار کے اسی علاقے سے بالکل یکساں جسامت اور کھوپڑی والا ایک اور رکاز (فوسل) دریافت کیا ہے جو خاصی مکمل حالت میں ہے۔
اس نئے رکاز کے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ جس معدوم جانور کو پچھلے سال پرندہ سمجھ لیا گیا تھا، وہ دراصل ایک چھوٹی سی چھپکلی تھی۔
مزید موازنہ کرنے پر یہ بھی معلوم ہوا کہ پچھلے سال دریافت ہونے والی کھوپڑی شاید کسی وجہ سے کچل کر تھوڑی سی پچک کر، چھوٹے پرندے کی چونچ جیسی شکل اختیار کر گئی تھی جس سے ماہرین کو غلط فہمی ہوئی۔
واضح رہے کہ پچھلے سال ’’ڈائنوسار پرندے‘‘ کی دریافت کا اعلان کرنے والی تحقیقی ٹیم نے چند ماہ بعد، 22 جولائی 2020 کو اپنی شائع شدہ تحقیق واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: دنیا کا سب سے چھوٹا ’’ڈائنوسار پرندہ‘‘ دریافت
اس اعلان میں کہا گیا کہ اگرچہ ان کے دریافت کردہ نمونے کی تفصیلات درست تھیں لیکن اس کے بارے میں انہوں نے جو مفروضہ قائم کیا تھا، وہ درست نہیں۔
نئی تحقیق، جس میں نئی دریافت کی بنیاد پر ’’اوکیلوڈینٹاوِس خاؤنگرائی‘‘ کو قدیم و معدوم چھپکلی قرار دیا گیا ہے، آن لائن ریسرچ جرنل ’’کرنٹ بائیالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
بتاتے چلیں کہ اب تک کی تحقیق سے اتنا تو معلوم ہوچکا ہے کہ ماہرین جسے پرندہ سمجھ بیٹھے تھے وہ دراصل ایک چھپکلی تھی لیکن ابھی اس قدیم و معدوم جانور کی مزید تفصیلات پر کام جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔