- لانگ مارچ، توڑپھوڑ کیسز میں عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پارک لین ریفرنس سماعت؛ آصف زرداری کو اب صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، وکلا
- انسداد انتہا پسندی؛ پولیس نے 462 سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کروا دیے
- خواتین کے حقوق کا بہانہ؛ آسٹریلیا کا افغانستان سے سیریز کھیلنے سے انکار
- کراچی؛ ایل پی جی کی دکان پر افطار کے وقت ڈکیتی، فوٹیج سامنے آ گئی
- پی ٹی آئی کا اسلام آباد میں جلسے کیلیے ہائیکورٹ سے رجوع
- پاک فوج میں بھرتی کیپٹن سمیت افغان شہریوں کو برطرف کیا گیا، وزیر دفاع
- الشفا اسپتال پر اسرائیلی حملے میں غزہ کے پولیس چیف شہید
- حماس سے لڑائی میں ایک اور اسرائیلی فوجی ہلاک؛ مجموعی تعداد 250 ہوگئی
- پی ایس ایل9 فائنل؛ عماد وسیم نے کیا تاریخ رقم کی؟
- پی ایس ایل9؛ شاداب نے اہلیہ کو ایوارڈ، ماں کو میڈل دے دیا
- 5 ہزار ایکڑ پر چارے کی کاشت، سعودی کمپنی سے معاہدہ
- بجلی 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- ڈیجیٹل ذرائع سے قرض، ایس ای سی پی نے گائیڈ لائنز جاری کر دیں
- موبائل کی درآمدات میں 156 فیصد اضافہ
- ایچ بی ایف سی نے عوام کو سستے تعمیراتی قرضوں کی فراہمی بند کردی
- حسن اور حسین نواز کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- مفت راشن اسکیم؛ عوام کی عزت نفس کا بھی خیال کیجیے
- مشفیق الرحیم، انجیلو میتھیوز کے ٹائم آؤٹ کا مذاق اڑانے لگے
- کراچی میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، ٹی ٹی پی کا اہم دہشتگرد گرفتار
یہ ’’ڈائنوسار پرندہ‘‘ نہیں تھا، چھپکلی تھی!
لندن: سائنسدانوں کی ایک عالمی ٹیم کا کہنا ہے کہ پچھلے سال میانمار سے دریافت ہونے والا رکاز، جسے ’’سب سے چھوٹے ڈائنوسار پرندے‘‘ کا لقب بھی دیا گیا تھا، اصل میں ایک چھوٹی سی چھپکلی تھی جو آج سے تقریباً دس کروڑ سال پہلے پائی جاتی تھی۔
پچھلی دریافت کا اعلان عنبر میں محفوظ ایک کھوپڑی کی بنیاد پر کیا گیا تھا جبکہ اسے Oculudentavis khaungraae (اوکیلوڈینٹاوِس خاؤنگرائی) کا سائنسی نام دیا گیا تھا۔
صرف چند ملی میٹر جسامت والی یہ کھوپڑی خاصی مضبوط تھی جس میں باریک لیکن نوک دار دانت تھے جبکہ اس کی آنکھیں گویا اُبلی پڑ رہی تھیں۔
لیکن اب ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم نے میانمار کے اسی علاقے سے بالکل یکساں جسامت اور کھوپڑی والا ایک اور رکاز (فوسل) دریافت کیا ہے جو خاصی مکمل حالت میں ہے۔
اس نئے رکاز کے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ جس معدوم جانور کو پچھلے سال پرندہ سمجھ لیا گیا تھا، وہ دراصل ایک چھوٹی سی چھپکلی تھی۔
مزید موازنہ کرنے پر یہ بھی معلوم ہوا کہ پچھلے سال دریافت ہونے والی کھوپڑی شاید کسی وجہ سے کچل کر تھوڑی سی پچک کر، چھوٹے پرندے کی چونچ جیسی شکل اختیار کر گئی تھی جس سے ماہرین کو غلط فہمی ہوئی۔
واضح رہے کہ پچھلے سال ’’ڈائنوسار پرندے‘‘ کی دریافت کا اعلان کرنے والی تحقیقی ٹیم نے چند ماہ بعد، 22 جولائی 2020 کو اپنی شائع شدہ تحقیق واپس لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: دنیا کا سب سے چھوٹا ’’ڈائنوسار پرندہ‘‘ دریافت
اس اعلان میں کہا گیا کہ اگرچہ ان کے دریافت کردہ نمونے کی تفصیلات درست تھیں لیکن اس کے بارے میں انہوں نے جو مفروضہ قائم کیا تھا، وہ درست نہیں۔
نئی تحقیق، جس میں نئی دریافت کی بنیاد پر ’’اوکیلوڈینٹاوِس خاؤنگرائی‘‘ کو قدیم و معدوم چھپکلی قرار دیا گیا ہے، آن لائن ریسرچ جرنل ’’کرنٹ بائیالوجی‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہے۔
بتاتے چلیں کہ اب تک کی تحقیق سے اتنا تو معلوم ہوچکا ہے کہ ماہرین جسے پرندہ سمجھ بیٹھے تھے وہ دراصل ایک چھپکلی تھی لیکن ابھی اس قدیم و معدوم جانور کی مزید تفصیلات پر کام جاری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔