- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کی کابل میں طالبان قیادت سے ملاقات
کابل: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریس نے افغان دارالحکومت میں قائم مقام وزیراعظم حسن اخوندزادہ سے ملاقات میں منجمد عالمی فنڈز سمیت انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے امداد کی تقسیم کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبریس انتہائی اہم دورے پر کابل پہنچے ہیں جہاں انھوں نے طالبان کے عبوری وزیر اعظم حسن اخوند زادہ اور قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی سمیت اہم رہنماؤں سے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران افغانستان میں انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے عالمی اداروں اور دیگر ممالک سے دی جانے والی امداد کی حکومت کو فراہمی اور اس کی عوام میں منصفانہ تقسیم کے طریقہ کار پر غور کیا گیا۔
.@WHOEMRO Director Al Mandhari and I met with the Taliban leadership to discuss the current health situation in #Afghanistan and the needs of Afghan #healthworkers to prevent the health system from collapsing.
— Tedros Adhanom Ghebreyesus (@DrTedros) September 21, 2021
نگراں وزیراعظم حسن اخوندزادہ نے اس اہم ملاقات میں افغانستان کے لیے مختص کیے گئے منجمد فنڈز کی بحالی کا مطالبہ بھی کیا جو افغانستان میں ترقیاتی کاموں اور انسانی بحران سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
اس موقع پر ڈی جی ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت جنگ زدہ ملک میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے اپنی امداد بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انھوں نے طالبان قیادت سے امدادی کارکنان کے تحفظ اور رکاوٹوں کو دور کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا افغانستان کا دورہ طالبان کے نائب وزیر خارجہ امیر اللہ متقی کی اُس پریس کانفرنس کے بعد کیا گیا ہے جس میں انھوں نے عالمی تنظیموں اور اداروں سے امداد کی فراہمی اور فنڈز کی بحالی کا مطالبہ کیا تھا۔
نائب وزیر خارجہ امیر اللہ متقی نے شکوہ کیا کہ سابق انتظامیہ بدعنوان تھی تاہم عالمی برادری نے ان کی مدد کی تھی لیکن اب امارت اسلامیہ کا نظام قائم ہے جو بدعنوانی سے پاک ہے توپابندی لگائی گئی ہے۔ انسانی امداد میں تاخیر اور رکاوٹیں عالمی برادری کی ساکھ کو نقصان پہنچاتی ہیں۔
امیر اللہ متقی نے مزید کہا کہ پابندیاں اور دباؤ ظاہر کرتے ہیں کہ عالمی ادارے اور اس کی انسانی امداد چند طاقتور ممالک کے ہاتھ میں ہے۔ ڈبلیو ایچ او کو اپنی ساکھ کی خاطر اس تاثر کو زائل کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں 55 لاکھ بچوں کو غذائی قلت کا سامنا ہے اور اس وقت افغانستان دنیا کا دوسرا بڑا ملک ہے جہاں بھوک نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔