- پاکستان معاشی استحکام کی جانب گامزن ہے، وزیر اعظم
- عرب ممالک کا سربراہی اجلاس، فلسطین میں جارحیت فوری روکنے کا مطالبہ
- ہاکی کےکھیل کی بہتری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، وزیراعظم شہباز شریف
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کا اضافہ
- بلوچستان حکومت کا نوجوانوں کی فلاح و بہبود کیلیے فیسلیٹیشن سینٹرز بحال کرنے کا فیصلہ
- سچن ٹنڈولکر کے سیکیورٹی گارڈ نے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- ’فلسطینیوں کی ہولناک نسل کشی‘: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقا کے دلائل مکمل
- بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں طبی معائنہ، بشری بی بی نے خون دینے سے انکار کردیا
- نیلم جہلم پراجیکٹ کی لاگت میں اضافہ؛ ذمہ داروں کے تعین کیلئے کابینہ کمیٹی بنانے کا اعلان
- سپریم کورٹ کا فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس پر از خود نوٹس
- آزاد کشمیر میں ہونے والی کشیدگی میں ہمسایہ ملک کا تعلق نکل رہا ہے، وفاقی وزیرداخلہ
- میں اپنے قانونی پیسے سے جہاں چاہوں آج بھی سرمایہ کاری کروں گا، محسن نقوی
- غزہ پر فوجی حکمرانی کا خواب؛ اسرائیلی کابینہ میں پھوٹ پڑ گئی
- قومی اسمبلی اجلاس: طارق بشیر نے زرتاج گل کو نازیبا الفاظ کہنے پر معافی مانگ لی
- پاکستان کو بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ کی میزبانی مل گئی
- آئی او ایس اپ ڈیٹ کے بعد صارفین کو نئی مشکل کا سامنا
- سائنس دانوں نے ریڑھ کی ہڈی کے علاج کے لیے نئی ڈیوائس بنالی
- کشتی کو چھپانے کیلئے باڑ لگانے کی ہدایت، شہری کا انوکھا طریقہ
- سعودی عرب؛ حج کے دوران اس غلطی پر ایک لاکھ ریال جرمانہ ہوسکتا ہے
- لوگوں کو لاپتا کرنے والوں کے خلاف سزائے موت کی قانون سازی ہونی چاہیے، اسلام آباد ہائیکورٹ
بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہونے والی ہے، امریکی کانگریس کو بریفنگ
واشگٹن: جینو سائیڈ واچ کے بانی اور ڈائریکٹر گریگوری اسٹینٹن نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ہونے والی ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق گریگوری اسٹینٹن نے امریکی کانگریس کی بریفنگ کے دوران کہا کہ بھارت کی ریاست آسام اور مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی کے ابتدائی ’علامات اور عمل‘ موجود ہیں۔
مزیدپڑھیں: بھارت میں بی جے پی کے مذہبی اجتماع میں مسلمانوں کو نسل کشی کی دھمکی
انہوں نے کہا کہ ہم خبردار کر رہے ہیں کہ بھارت میں بڑے پیمانے پر نسل کشی ہو سکتی ہے، نسل کشی کوئی واقعہ نہیں ہے بلکہ ایک عمل ہے اور 2017 کے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پالیسیوں اور روہنگیا مسلمانوں کے خلاف میانمار کی حکومت کی امتیازی پالیسیوں میں مماثلت ہے۔
انہوں نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور غیر مقامی افراد کو جائیداد بنانے کی پالیسی کا تذکرہ کیا۔
"We are warning that Genocide could very well happen in India. The US Holocaust museum is right about that." https://t.co/cK6GQYFZb8
— Stuti (@StutiNMishra) January 15, 2022
انہوں نے 2019 میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی خصوصی خود مختار حیثیت کی منسوخی اور اسی سال شہریت ترمیمی ایکٹ کے تحت مسلمانوں کے علاوہ مذہبی اقلیتوں کو شہریت دینے کا تذکرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:مودی کی نفرت آمیز پالیسی سے بھارت میں خانہ جنگی کا خطرہ ہے، نصیرالدین شاہ
ورجینیا کی جارج میسن یونیورسٹی میں نسل کشی کے مطالعہ اور روک تھام کے لیکچرار گریگوری اسٹینٹن نے کہا کہ انہیں خدشہ ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے خلاف ایسا ہی کیا جائے گا جیسے میانمار میں روہنگیا کو پہلے قانونی طور پر غیر شہری قرار دیا گیا اور پھر تشدد اور نسل کشی کے ذریعے نکال دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اب ہمیں جس چیز کا سامنا ہے وہ بالکل اسی طرح کی سازش ہے۔
گریگوری اسٹینٹن نے کہا کہ ہندوتوا نظریہ ’بھارت کی تاریخ اور اس کے آئین کے خلاف ہے اور نریندر مودی کو ایک ’انتہا ناپسند‘ قرار دیا جس نے حکومت پر قبضہ کر لیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔