مودی کی نفرت آمیز پالیسی سے بھارت میں خانہ جنگی کا خطرہ ہے، نصیرالدین شاہ

ویب ڈیسک  بدھ 29 دسمبر 2021
دھرم سنسد کے ارکان نے 10 روز پہلے ہریدوار میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کیا تھا فوٹوفائل

دھرم سنسد کے ارکان نے 10 روز پہلے ہریدوار میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کیا تھا فوٹوفائل

ممبئی: بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم مخالف مہم جاری رہنے کی صورت میں بھارت میں خانہ جنگی کا انتباہ دے دیا۔

انہوں نے حال ہی میں دئیے گئے ایک انٹرویو میں  خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی کی کوششیں فوری طور بند نہیں ہوئی تو مسلمان جوابی جنگ لڑیں گے اورملک میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی۔

نصیرالدین شاہ نے وائر سروس ان انڈیا کے ساتھ دھرم سنسد کے ارکان جنہوں نے 10 روز پہلے ہریدوار میں مسلمانوں کی نسل کشی کا مطالبہ کیا تھا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا میں حیران ہوں کہ وہ جانتے ہیں کہ وہ کس کے بارے میں بات کررہے ہیں؟ ہم یہاں پیدا ہوئے، ہم یہیں سے تعلق رکھتے ہیں، اور یہیں رہیں گے۔ یہ خانہ جنگی  کا باعث بن سکتا ہے۔

انٹرویو لینے والے شخص کا نصیرالدین شاہ سے مرکزی سوال یہ تھا کہ نریندر مودی کے بھارت میں مسلم ہونا کیسا لگتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں نصیرالدین شاہ نے کہا مسلمانوں کو پسماندہ اور بے کار بنایا جارہا ہے۔ انہیں دوسرے درجے کا شہری بنایا جارہا ہے اور یہ تقریباً ہر شعبے میں ہورہا ہے۔

بھارتی اداکار نے کہا مسلمانوں میں ایک فوبیا پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ یہ ہمیں خوفزدہ کرنے کی کوششیں کررہے ہیں۔ مجھے یہاں خوف محسوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ میرا گھر ہے لیکن میں اپنے بچوں کے لیے فکر مند ہوں کہ ان کا کیا ہوگا۔

مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبے پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مکمل خاموشی پر نصیرالدین شاہ نے کہا ’’انہیں کوئی پرواہ نہیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کم از کم آپ ان پر منافق ہونے کا الزام نہیں لگاسکتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔