- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
کووں کو کچرا چننے کا کام مل گیا
اسٹاک ہوم: کوے اب صرف کائیں کائیں ہی نہیں کریں گے بلکہ کچرا بھی اٹھائیں گے۔
سوئیڈن میں خصوصی تربیت یافتہ کوے کچرا اورسگریٹ کے ٹوٹے جمع کرنے لگے اوراس کام کے بدلے انہیں خوراک دی جاتی ہے۔
صفائی کے شعبے کی ایک کمپنی نے سڑک پرپڑے سگریٹ کے ٹوٹے اورکچرا اٹھانے کے لئے کووں کو استعمال کرنے کا سوچا اورپھرانہیں اس کام کی خصوصی تربیت بھی دی۔
کووں کی مرحلہ وارتربیت میں انہیں اس مقام پرلے جایا جاتا جہاں سگریٹ کے ٹوٹے پڑے ہوں اورہرسگریٹ کے ٹوٹے اٹھانے پرکووں کوخوراک دی جاتی۔ رفتہ رفتہ کوے اس کام میں ماہرہوگئے۔
کووں کو دی جانے والی تربیت کے دوران سے بات کا خیال رکھا گیا کہ کوے سگریٹ کے ٹوٹے کھائیں نہیں کیونکہ ایسا کرنا ان کے لئے جان لیوا ہوتا۔
سوئیڈن شہر کی بلدیہ کے افسر کے مطابق منظم طریقے سے مناسب تعداد میں کووں کو تربیت دے کر صفائی کرائی جائے تو اس سے 75 فیصد بجٹ بچایا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔