- مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کے درمیان پاور شیئرنگ، بلاول کی بطور وزیرخارجہ واپسی کا امکان
- تربیتی ورکشاپ کا انعقاد، 'تحقیقاتی، ڈیٹا پر مبنی صحافت ماحولیاتی رپورٹنگ کے لئے ناگزیر ہے'
- پی ٹی آئی نے 9 مئی کو احتجاج کا پلان ترتیب دے دیا
- گندم اسکینڈل؛ تحقیقاتی کمیٹی کل رپورٹ پیش کرے گی
- اے آئی ٹیکنالوجی نایاب عوارض کی قبل از وقت تشخیص کرسکتی ہے، تحقیق
- لِنکڈ اِن نے صارفین کے لیے گیمز متعارف کرا دیے
- خاتون کو 54 سال سے گمشدہ اپنی منگنی کی انگوٹھی واپس مل گئی
- پاکستانی ویمن کرکٹ ٹیم دورے پر برطانیہ پہنچ گئی
- اسلام آباد پر حملے کی دھمکی دینے والے کا حشر 9 مئی والوں جیسا ہوگا، شرجیل میمن
- کراچی؛ 50 لاکھ کی ڈکیتی کا ڈراپ سین، رقم جمع کروانے والا ہی واردات کا ماسٹرمائنڈ نکلا
- نائلہ کیانی کا مختصر مدت میں11بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا ریکارڈ
- 14 سالہ بہن نے موبائل پر لڑکوں کیساتھ دوستی سے منع کرنے پر بھائی کو قتل کردیا
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان نےجنوبی کوریا کو ہرا کرمسلسل دوسری کامیابی سمیٹ لی
- وائٹ ہاؤس کے دروازے سے پُراسرار طور پر کار ٹکرا گئی؛ الرٹ جاری
- امن سبوتاژ کرنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا، وزیراعلٰی بلوچستان
- مشی گن یونیورسٹی میں تقسیم اسناد کی تقریب اسرائیل کیخلاف مظاہرہ بن گئی
- اوآئی سی ممالک غزہ میں جنگ بندی کیلئے مل کرکام کریں، وزیرخارجہ
- اوور بلنگ پر بجلی کمپنیوں کے افسران کو 3 سال کی سزا کا بل منظور
- نابالغ لڑکی سے جنسی زیادتی کی کوشش؛ 2 نوجوان مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل
- ٹی20 ورلڈکپ جیتنے پر ہر کھلاڑی کو کتنا انعام ملے گا؟ محسن نقوی نے اعلان کردیا
دو ارب بایو انجینئرڈ مچھر جلد ماحول میں چھوڑے جائیں گے
برکلے، کیلیفورنیا: بہت جلد کیلیفورنیا اور فلوریڈا میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ دو ارب سے زائد مچھر ماحول میں چھوڑے جائیں گے۔
مچھروں کی اگلی نسل کم کرنے یا پھرانہیں بانجھ بنانے کےلیے برطانوی حیاتیاتی ٹیکنالوجی کمپنی ’آکسیٹیک‘ نے اس کے لیے دو ارب سے زائد بایوانجینیئرڈ مچھر تیار کئے ہیں جن کی بدولت ان سے پھیلنے والے امراض کو روکا جاسکے گا۔
آکسیٹیک امریکی ای پی اے سے اجازت ملنے کے بعد سال کے آخرتک اربوں مچھروں کو دو ریاستوں میں چھوڑے گی۔ یہ مچھر مادہ سے ملاپ کرکے ایسے مچھرپیدا کریں گے جو اپنی نسل آگے نہیں بڑھا سکیں گے یوں ایک نسل بعد ان کی تعداد میں نمایاں کمی ہوگی۔
جینیاتی تبدیل شدہ مچھر کا نام او ایکس 5034 رکھا گیا ہے اور یہ بدنامِ زمانہ ایڈس ایجپٹیائی مچھر ہیں جو زیکا، ڈینگی اور زرد بخار کی وجہ بنتے ہیں۔ جب نر مچھر مقامی مادہ مچھر سے ملاپ کریں گے تو صرف مادہ مچھر ہی پیدا ہوں گی لیکن وہ بلوغت سے پہلے ہی مرجائیں گی۔ اس طرح گویا مچھروں کی پوری نسل ہی برباد ہوجائے گی۔ واضح رہے کہ نر مچھروں سے انسانوں کو کوئی خطرہ بھی نہیں کیونکہ ہمیں کاٹنے اور خون چوسنے کا کام مادہ کے ذمے ہوتا ہے۔
ای پی اے منظوری کے بعد مچھروں کو بانجھ بنانے کے اس طریقے کو بغور دیکھا جائے گا۔ اس سے قبل ایک اور مضر مکھی کو کامیابی سے ختم کرنے کے لیے یہ طریقہ استعمال کیا جاچکا ہے۔
دوسری جانب بعض ماہرین نے اس پورے طریقے کو متنازعہ کہا ہے۔ انہیں تشویش ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں مچھر چھوڑنے سے ایسے منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں جو اب تک ہماری فہم سے باہر ہیں۔ بعض نے کہا ہے کہ اس کے ماحولیاتی اثرات سامنے آئیں گے جبکہ جنگلی حیات کے ماہرین نے کہا ہے کہ کتنے ہی حشرات مچھروں کو کھاتے ہیں جن میں چمکاڈریں سرِ فہرست ہیں جو زردانوں کی منتقلی میں بہترین کردار ادا کرتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔