- چیمپئینز ٹرافی؛ آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
- پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعے سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
اسرائیلی فوج نے گزشتہ برس فلسطینی صحافیوں پر 260 سے زائد حملے کیے، رپورٹ
جرنلسٹس سپورٹ کمیٹی (جے ایس سی) نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے گزشتہ برس کے دوران فلسطینی صحافیوں پر 260 سے زائد حملے کیے۔
جے ایس سی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے اور القدس کے رہائشی محلوں کے ساتھ محصور غزہ کی پٹی میں صحافیوں کو نشانہ بنایا۔
جے ایس سی کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ مدت کے دوران فلسطینی صحافیوں کی ایک بڑی تعداد زخمی ہوئی اور بعض صورتوں میں صحافی مستقل معذوری کا بھی شکار ہوئے۔ رپورٹ میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسرائیلی حملوں نے صحافیوں پیشہ ورانہ مستقبل کو انتہائی ڈرامائی طور پر متاثر کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی افواج روزانہ کی بنیاد پر بین الاقوامی قانون کے تحت پابندی کے حامل گولہ بارود کا استعمال عام طور پر فلسطینیوں اور صحافیوں کے خلاف کرتی ہیں۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ اسرائیل فلسطینی صحافیوں کو مسلسل نشانہ بناتا ہے اور انہیں دہشت زدہ کرنے کے لیے میڈیا کے عملے کو ستاتا ہے کیونکہ وہ فلسطینی عوام کے خلاف حکومت کے جرائم کو بے نقاب کرتے رہتے ہیں۔
جے ایس سی نے فلسطینی، عرب اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ زخمی فلسطینی صحافیوں کے مسائل پر روشنی ڈالیں، انہیں مناسب صحت کی دیکھ بھال فراہم کریں اور اسرائیل کو بین الاقوامی اداروں خصوصاً سلامتی کونسل کے سامنے صحافیوں کے خلاف جرائم کا محاسبہ کریں۔
گزشتہ برس جولائی میں انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے اسرائیلی فوج کی جانب سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں کام کرنے والے صحافیوں پر منظم حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ میڈیا کی آزادی کے خلاف تل ابیب حکومت کے جرائم کے خلاف مناسب اقدامات کرے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔