- بیوی پر تیزاب پھینکنے والے شوہر کو 14 سال قید بامشقت، 10 لاکھ جرمانہ
- بلوچستان میں کسانوں سے 5 لاکھ ٹن گندم خریداری شروع کرنے کا فیصلہ
- شراب برآمدگی کیس : علی امین گنڈا پور کی گاڑی سے برآمد بوتل عدالت میں پیش
- الخدمت فاؤنڈیشن کا اُردن سے غزہ امدادی سامان بھجوانے کیلیے معاہدہ
- فیض آباد دھرنا کیس؛ وفاقی حکومت کی نظرثانی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- برازیل میں بارشوں نے تباہی مچادی؛ 29 ہلاک اور 60 لاپتا
- حج آپریشن 9 مئی تا 9 جون جاری رہے گا، فلائٹ شیڈول جاری
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس: پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- گیری کرسٹن کی بطور ہیڈکوچ تعیناتی؛ پاکستان کرکٹ کیلئے نئے دور کا آغاز قرار
- عالمی یومِ صحافت پر خضدار میں دھماکا، صدر پریس کلب صدیق مینگل جاں بحق
- سعودی حکمران پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، وزیراعظم
- حسن علی کی سلیکشن! آفریدی بھی حیران رہ گئے
- بھارت؛ شیوسینا کی رہنما کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ
- مخصوص نشستیں؛ پشاور ہائیکورٹ فیصلے کیخلاف سنی اتحاد کونسل کی اپیل سماعت کیلیے مقرر
- قومی ٹیم کے دورہ جنوبی افریقہ کے شیڈول کا اعلان ہوگیا
- ڈاکوؤں کا نیا طریقہ واردات، حیدرآباد سے کراچی آنیوالی پوری وین لوٹ لی
- اسلام آباد میں رہنے والے چینی شہریوں کا ڈیٹا مرتب، سکیورٹی سخت کردی گئی
- گندم سمیت دیگر اشیا کی اسمگلنگ میں کسٹمز اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف
- پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کے بھائی پختونخوا حکومتی ٹیم سے فارغ
- سلمان بٹ کا محمد حارث کو اپنے اوپر نظرثانی کا مشورہ
دانتوں کو حرارت سے صاف کرنے والے نینوروبوٹ ایجاد
نئی دلی: نینو ٹیکنالوجی کے علوم اب ثمرآور ہورہے ہیں اور اب ایسے نینوبوٹ بنائے گئے ہیں جو حرارت کی مدد سے نہ صرف دانتوں کی صفائی کرسکیں گے بلکہ گہرائی تک جاکر مضر بیکٹیریا کو بھی تلف کرسکیں گے۔
وجہ یہ ہے کہ دانت بہت گہرائی تک پیوست ہوتے ہیں جہاں ان کی صفائی بہت مشکل ہوجاتی ہے۔ اب انڈین انسٹٰی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کے سائنسدانوں نے ایسے نینوبوٹ بنائے ہیں جنہیں مقناطیسی قوت سے کسی بھی جگہ پہنچایا جاسکتا ہے۔ وہ دانتوں کے گہرے مقام یعنی روٹ کینال تک پہنچ کر صفائی کرسکیں گے اور یوں دانتوں کو بچانا ممکن ہوگا۔
دانتوں کی گہرائی میں ایک مقام ’ڈینٹینل ٹیوبولز‘ کہلاتا ہے جو دانت کی گہرائی میں خردبینی راستے ہوتے ہیں۔ یہ دانتوں کی بیرونی خول سے پیچے تک موجود ہوتے ہیں۔ یہاں بیکٹیریا دانت کو گھلانے لگتے ہیں اور روٹ کینال تھراپی کی ضرورت پیش آتی ہے۔ بصورتِ دیگر انفیکشن پیدا ہوکر اسے مزید تباہ کن بنادیتا ہے۔ نینوبوٹس اس عمل کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
ڈینٹینل ٹیبولز بہت ہی باریک ہوتی ہیں اوربافتوں کے اندر تک موجود ہوتی ہیں۔ روٹ کینال عمل میں دانت صاف کرکے وہاں موجود بیکٹیریا کو ہٹایا جاتا ہے۔ لیکن بعض انواع کے بیکٹیریا ہر علاج کو ناکام بنادیتے ہیں اور کچھ باقی بھی رہ جاتے ہیں۔
اس کے لیے بھارتی سائنسدانوں نے سلیکن ڈائی آکسائیڈ اور اس پر لوہے کی پرت چڑھا کر بہت چھوٹے روبوٹ بنائے ہیں۔ یہ روبوٹ 2000 مائیکرومیٹر گہرائی میں جاتے ہیں۔ باہر سے انہیں حرارت دی جاتی ہے اور وہ اپنے اطراف کے بیکٹیریا کو تلف کردیتے ہیں۔
فی الحال خارج شدہ دانتوں پر ان کی آزمائش کی گئی تو وہ ڈینٹینل ٹیوبولز کی گہرائی تک پہنچے اور بیکٹیریا کو تباہ و برباد کردیا۔ اپنا کام ختم کرنے کے بعد روبوٹ کو وہاں سے باہر نکالا جاسکتا ہے۔ اس کےبعد چوہوں کے دانتوں پر ڈینٹسٹ نینوبوٹس کی آزمائش کی گئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ چوہوں پر تجربات کے بعد ایک تجارتی کمپنی بناکر دانت صاف کرنے والے نینوبوٹس کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔