- چیئرمین پی سی بی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- ’’اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا‘‘
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
- سابق کیوی کرکٹر بھی امریکا کے ورلڈکپ اسکواڈ حصہ بن گئے
20 سال تک نہ خراب ہونے والی لیتھیئم دھاتی بیٹری
والٹہم: جلدی ہی برقی گاڑیوں کے لیے ایسی بیٹریاں متعارف کرائی جانے والی ہیں جن کو تین منٹ کے اندر چارج کیا جاسکے گا اور یہ 20 سال تک خراب نہیں ہوں گی۔
امریکی ریاست میساچوسیٹس کے شہر والٹہم کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی ایڈن انرجی کو برقی گاڑیوں میں تنصیب کیلئے بڑے پیمانے پر بیٹریاں بنانے کے لیے لائسنس اور 51 لاکھ 50 ہزار ڈالرز کی خطیر رقم فراہم کردی گئی ہے۔
ہارورڈ یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی جانب سے بنائی گئی یہ بیٹری لیتھیئم آئن کے بجائے لیتھیئم دھات کی ہے۔
بیٹری کا پیچیدہ ڈیزائن ایک سینڈوچ سے متاثر ہوکر بنایا گیا ہے جو بیٹری کی منفی الیکٹروڈکو اس پر بننے والے مائیکرواسٹرکچر سے بچاتا ہے۔ یہ اسٹرکچر لیتھیئم میٹل بیٹریوں میں ہوتا ہے اور ان کو جلد ناکارہ کرتا ہے۔
فی الوقت برقی گاڑیوں میں لیتھیئم آئن بیٹریاں نصب ہوتی ہیں جو وقت کے ساتھ خراب ہو جاتی ہیں اور ان کی زندگی سات سے آٹھ سال ہوتی ہے۔ ان کی زندگی کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ ان کو کس طرح استعمال کیا گیا ہے، یہ بالکل اسی طرح سے ہے جیسے اسمارٹ فون کی بیٹری ہوتی ہے۔
لیتھیئم آئن بیٹریوں کو تبدیلی ممکن ہے لیکن یہ کافی مہنگی ثابت ہوسکتی ہے یعنی اس سے بہتر ہے ڈرائیور نئی برقی گاڑی ہی خرید لیں۔
لیکن یہ نئی ٹھوس لیتھیئم میٹل بیٹری برقی گاڑیوں کی زندگی پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں کی زندگی جتنی یعنی تقریباً 20 سال تک بڑھا دے گی اور اس دوران اس کو بدلنے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئی گی۔
تجربہ گاہ میں اس بیٹری کے نمونے کو تین منٹ میں مکمل چارج کر لیا گیا جبکہ اس کی زندگی میں اس کو 10 ہزارسے زائد بار چارج کیا جاسکتا ہے۔
بیٹری کی یہ نئی ٹیکنالوجی ہارورڈ جان اے پالسن اسکول آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنس سے تعلق رکھنے والے شِن لی اور ان کے ساتھیوں نے بنائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔