- مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں، پولینڈ
- پاکستان کا سیٹلائٹ مشن 30 مئی کو خلا میں بھیجنے کا اعلان
- اورنگی ٹاؤن میں بچوں سے بدفعلی کرنے والے گروہ کے 6 کارندے گرفتار
- کراچی؛ بچوں سے بدفعلی کرنے اور ویڈیوز بنانے والا گروہ گرفتار
- فضل الرحمان نے حکومت مخالف تحریک کیلیے پی ٹی آئی سے گارنٹی مانگ لی
- پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کے باعث منسوخ
- برطانوی وزیراعظم کا 4 جولائی کو قومی انتخابات کے انعقاد کا اعلان
- وزیراعظم آج دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات روانہ ہونگے
- گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 6 دانش اسکولوں کے قیام کی منظوری
- بنگلہ دیشی حکمران جماعت کے رکن اسمبلی بھارت میں لاپتہ ہونے کے بعد قتل
- مولانا اگرپی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں توہمارے ساتھ کیوں نہیں، یوسف رضا گیلانی
- کیا آپ فالسے کے ان 10 فوائد کے بارے میں جانتے ہیں؟
- ایبٹ آباد میں مسافر جیپ کے خوفناک حادثے میں 6 افراد جاں بحق، 7 کی حالت تشویشناک
- وزیراعظم کی خامنہ ای سے ملاقات، صدر ابراہیم رئیسی کا وژن جاری رکھنے کا عزم
- بھارتی کبڈی ٹیم کے انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت پر پابندی عائد
- سپریم کورٹ میں 30 مئی کو میرا میچ ہے، عمران خان
- موبائل فون کا بے تحاشا استعمال؛ ماں کی مار سے بیٹی ہلاک
- بنوں میں فریقین کے درمیان فائرنگ سے تین افراد جاں بحق
- بلوچستان میں طالب علموں کیلیے قرآن مجید کی تعلیم لازمی قرار
- نیتن یاہو کے ممکنہ وارنٹِ گرفتاری؛ امریکا کا ردعمل سامنے آگیا
پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
کراچی: پولیس ویلفیئر کے نام پر تھانوں میں کمرشل سرگرمیاں کرنے کے کیس میں پولیس کو دی گئی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، گودام، فلیٹ اور دفاتر تعمیر ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی رپورٹ سندھ ہائی کورٹ میں پیش کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کیماڑی میں ایک پیٹرول پمپ اور 6 دکانیں تعمیر کی گئی ہیں۔ کراچی سٹی میں 304 دکانیں، 66 فلیٹ 8 گودام اور 62 دفاتر تعمیر ہیں۔ ضلع وسطی میں 70 دکانیں، ملیر میں ایک پیٹرول پمپ پولیس کی زمین پر قائم ہے۔
اسی طرح حیدرآباد میں ایک پیٹرول پمپ، 247 دکانیں، 271 فلیٹ، 29 گرام اور 100 دفاتر شامل ہیں۔ دادو میں 51 دکانیں، بدین میں 4 دکانیں، میرپور خاص میں 57 دکانیں ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
نوابشاہ میں 169، سکھر 117، خیرپور 121 دکانیں قائم کی گئیں۔ گھوٹکی 70 لاڑکانہ میں 62 کشمور 27، جیکب آباد 92 دکانیں قائم کی گئیں۔ سندھ پولیس کو دی گئی زمین پر صوبے بھر میں 4 پیٹرول پمپ 1397 دکانیں بنائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 338 فلیٹ، 37 گودام اور 162 دفاتر بنائے گئے۔ صوبے بھر میں کل 32 مقامات پر کمرشل سرگرمیاں چل رہیں۔
ضلع وسطی کراچی کی 70 دکانوں سے حاصل ہونے والے رینٹ کے مد میں 6.4 ملین جمع ہیں۔ ضلع وسطی میں حاصل ہونے والی آمدن پولیس حکام کے فوری ریلیف کے لیے استعمال کی جاتی تھی، جس میں تدفین وغیرہ کے اخراجات شامل ہیں۔
نارتھ ناظم آباد پولیس اسٹیشن کی زمین پر 1987ء میں 70 دکانیں تعمیر کی گئی تھیں۔ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد دکانداروں کو دکانیں خالی کرنے کا کہا گیا تھا۔ دکانداروں نے نوٹسز کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے معاملہ سندھ ہائیکورٹ کو ارسال کیا تھا۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائیکورٹ کو تمام فریقوں کو سن کر معاملے کا جائزہ لینے کا حکم دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔