- پاکستان کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلیے کاوشوں کی حمایت کرتے ہیں، امریکا
- بلوچستان اسمبلی کے دو ارکان کی کامیابی کے نوٹیفکیشن جاری
- ٹی20 ورلڈکپ 2024؛ پاک بھارت ٹیمیں سیمی فائنل تک نہیں پہنچیں گی
- ڈی جی خان؛ جھنگی پولیس چیک پوسٹ پر دہشتگردوں کا حملہ، 7اہلکار زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ قومی ٹیم میں فرسٹ چوائس وکٹ کیپر کیلئے کانٹے کا مقابلہ
- ہم محنت کش جگ والوں سے!
- کراچی میں جمعے سے گرمی کی لہر میں کمی متوقع
- کراچی؛ تیز رفتار کار ڈمپر سے جا ٹکرائی، نوجوان جاں بحق، 4 زخمی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ آسٹریلوی اسکواڈ کا اعلان! مچل مارش مقرر
- کینیڈا میں تحریک خالصتان کے زور پکڑنے پر مودی سرکار شدید عدم تحفظ کا شکار
- وزیراعظم نے غیر ضروری خریدی گئی گندم کی تحقیقات کرانے کی منظوری دیدی
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان کل ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
یوکرین جنگ جلد ازجلد ختم کرنا چاہتے ہیں، پیوٹن
تاشقند: روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ یوکرین جنگ سے پیدا ہونے والی صورت حال سے آگاہ ہیں اور اس لیے جتنا جلد ممکن ہو یہ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ولادیمیر پیوٹن نے ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے گفتگو میں کہا کہ روس جتنی جلدی ممکن ہو یوکرین جنگ ختم کرنا چاہتا ہے۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ بدقسمتی سے یوکرین کی قیادت نے مذاکراتی عمل سے پہلو تہی کی اور اپنے مقاصد جنگ سے حاصل کرنے پر مصر رہے۔
یہ خبر پڑھیں : یوکرین میں 440 افراد کی اجتماعی قبر دریافت
اس موقع پر وزیراعظم نریندر مودی نے روسی صدر پیوٹن کو بتایا کہ یہ وقت جنگ کا نہیں۔ دنیا پہلے ہی بہت سے مسائل جیسے کورونا، موسمیاتی تبدیلیوں اور معاشی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ فروری میں روس نے یوکرین پر حملہ کردیا تھا اور تاحال روسی فوجی وہاں موجود ہیں تاہم یوکرین نے بھی شدید مزاحمت دکھائی ہے اور دو شہروں سے روسی فوج کو پسپا ہونے پر مجبور کردیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔