- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- ملکی معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
- سرجری سے انکاری معمر افراد کیلئے انتباہ
- صوتی آلودگی کے پرندوں پر مرتب ہونے والے سنگین اثرات
آسٹریلوی جزیرے کے ساحل پر 200 وہیلز ہلاک
پرتھ: آسٹریلیا کے جزیرے تسمانیہ کے ایک ساحل پر پُراسرار طور پر 200 سے زائد وہیل پانی سے نکل کر ریت میں پھنس گئیں جنھیں واپس زندہ سمندر میں بھیجنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی جزیرے تسمانیہ میں ایک بار پھر بڑی تعداد میں وہیل سمندر سے نکل کر ریت میں پھنس گئیں۔ ان کی تعداد 200 سے بھی زیادہ ہے۔
خیال رہے کہ اسی ساحل پر دو سال قبل بھی 500 وہیل پھنس گئی تھیں جن میں سے 200 ہی زندہ بچ سکی تھیں۔
وائلڈ لائف کا عملہ وہیل کو زندہ بچانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہا ہے۔ وہیل کو زندہ رکھنے کے لیے گیلے کمبل اور پانی ڈالے گئے ہیں تاکہ سمندر تک پہنچانے سے قبل وہ سانس لیتے رہیں۔
اب تک 30 وہیلوں کو سمندر میں دوبارہ بھیجا گیا ہے جن میں سے چند حیران کن طور پر دوبارہ ساحل پر واپس آگئیں۔ عملے کا کہنا ہے کہ باقی ماندہ وہیلز میں سے چند ہی میں زندگی کی رمق باقی ہے۔
تسمانیہ کے ساحل پر پھنسنے والی وہیل ’’ پائلٹ وہیلز‘‘ ہیں جن کی لمبائی 20 فٹ تک ہوسکتی ہے اور یہ جھنڈ کی شکل میں رہنا پسند کرتی ہیں اسی لیے اتنی بڑی تعداد میں ساحل پر پہنچی ہیں۔
سائنس دان ابھی تک یہ پتہ چلانے میں ناکام رہے ہیں کہ یہ وہیلز خوراک کی تلاش میں جھنڈ کے جھنڈ ساحل پر پہنچیں اور پھنس گئیں یا یہ کسی مشترکہ مہم جوئی کا خمیازہ تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔