- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
- انکم ٹیکس جمع نہ کروانے والے پانچ لاکھ سے زائد شہریوں کی موبائل سمز بلاک
- میئر کراچی کا وزیراعظم کو خط، کراچی کے ٹریفک مسائل پر کردار ادا کرنے کی درخواست
- رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے مشیر تعینات، صدر مملکت نے منظوری دے دی
- شرارتی بلیوں کی مضحکہ خیز تصویری جھلکیاں
ایران کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی کی متنازع ٹوئٹ پر معذرت
واشنگٹن: ایران میں جاری احتجاج پر متنازع ٹوئٹ کرنے والے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے ایران نے معافی مانگ لی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی سفارت کار راب ملے نے ایران میں ایک مہینے سے جاری احتجاج سے متعلق جو ٹوئٹ کیا تھا اس پر انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ایران کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ایران میں مظاہرین حکومت کی جانب سے احترام کا مطالبہ کررہے ہیں۔امریکی سفارت کار کے ٹوئٹ پر مظاہرین کا شدید ردعمل آیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کا احتجاج حکومت کی تبدیلی کے لیے ہے حقوق حاصل کرنے کے لیے نہیں۔
امریکی سفارت کار راب ملے نے شدید تنقید کے بعد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس بارے میں ٹوئٹ کرنا ان کی غلطی تھی جسے وہ تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مجھ پر یا کسی اور پرمنحصر نہیں کہ سڑکوں پرنکلے ایران کے عوام کیا چاہتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔