- پی ایس ایل کی لیگ کمشنر لیگ کمشنر نائلہ بھٹی بھی مستعفی ہوگئیں
- پولیس اہلکاروں کے ٹارگٹ کلر کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات
- آڈیو لیکس کیس؛ آئی بی کی بینچ پر اعتراض واپس لینے کی درخواست خارج
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی مضبوط بیٹنگ لائن اَپ ہے؟ وان نے بتادیا
- اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست پر دلائل طلب
- سندھ ہائیکورٹ کا تھانوں کی زمین پر کمرشل سرگرمیوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
- انتخابی فائدے کیلیے مودی مسلم دشمنی میں زہرآلود تقاریر کررہے ہیں، عالمی میڈیا
- سرحدی کشیدگی؛ ایران کا افغانستان کے ساتھ بارڈر سیل کرنے کا فیصلہ
- اے ڈی بی اور ملکی اداروں کا معاشی کارکردگی پراطمینان کا اظہار
- کراچی:غیرقانونی تعمیرات کرنیوالوں کیخلاف کارروائی کاحکم
- سندھ کابینہ، گاڑیوں کی پریمیم نمبر پلیٹس متعارف کرانیکا فیصلہ
- لاہور؛ نوبیاہتا دلہن کی فلیٹ سے پھندا لگی لاش برآمد
- لائیک، شیئر اور فالوورز برائے فروخت
- آئی ایم ایف مشن کی آمد سے قبل بجٹ اہداف مکمل کرنے کا فیصلہ
- تجارتی خسارے میں 17 فیصد کمی، برآمدات 9.10 فیصد بڑھیں
- پاکستان کا پہلا قمری خلائی مشن آج چین سے لانچ ہوگا
- میگا ایونٹ سے قبل پاکستانی بالنگ لائن کی تعریفیں ہونے لگیں
- مکارم اخلاق
- مستحکم ازدواجی زندگی مگر کیسے۔۔۔۔۔!
- کوہلی کو پیچھے کیوں چھوڑا، بھارتی شائقین گائیکواڈ کے دشمن بن گئے
امریکا نے روس اور ایران کی مدد کرنے پر 24 کمپنیوں پر پابندی لگادی
واشنگٹن: امریکا نے روس اور ایران کی مدد کرنے کے الزام میں 24 کمپنیوں پر پابندی لگا دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے مختلف شعبوں میں کام کرنے والی 24 کمپنیوں پر پابندی عائد کردی۔ یہ کمپنیاں پاکستان سمیت متحدہ عرب امارات، روس، سنگاپور اور دیگر ممالک میں موجود ہیں۔
امریکا نے ان کمپنیوں پر روسی فوج اور ایران کی مدد کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان سے لین دین کرنے والوں پر پابندی عائد کردی۔ یہ کمپنیاں روسی فوج کو مدد اور ایران کی الیکٹرک کمپنی کو پرزے فراہم کرتی تھیں۔
امریکا کا کہنا ہے کہ روس یوکرین اور ایران حکومت مخالف مظاہرین پر طاقت کا استعمال کر رہے ہیں اس لیے ان دو ممالک کو کسی قسم کی سہولت فراہم کرنے والی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔
اس حوالے سے امریکی وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں کے غیر محفوظ کاروبار سے دنیا کے امن کو ناقابل قبول خطرات کا خدشہ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔