- فوج کو متنازع بنانے کا ڈرامہ بند ہونا چاہئے، سینیٹر فیصل واوڈا
- وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقات
- بھارت: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر امام کو شہید کردیا
- آئی ایم ایف نے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری دے دی
- پاکستان، آزاد کشمیر میں سرمایہ کاری کیلیے ہر ممکن مدد فراہم کرے گا، آصف زرداری
- کوئٹہ میں مرغی کے گوشت کی قیمت 1200 روپے فی کلو تک پہنچ گئی
- لاہور: گندم کی خریداری نہ ہونے پر احتجاج کرنے والے کسان گرفتار
- اسلام آباد میں غیرملکی خاتون سیاح کو لوٹنے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی پولیس کا اغوا برائے تاوان کا ایک اور کیس سامنے آگیا
- اے ایس پی شہر بانو نقوی شادی کے بندھن میں بندھ گئیں، تصاویر وائرل
- انتخابی نتائج کیخلاف جماعت اسلامی کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- ضلع خیبر: سیکورٹی فورسز کے آپریشن میں 4 دہشت گرد ہلاک
- وکیل کے قتل میں مطلوب خطرناک اشتہاری آذربائیجان سے گرفتار
- معیشت میں بہتری کے لیے بڑے پیمانے پر اصلاحات کرنے جارہے ہیں، وزیراعظم
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھ گئی
- کراچی میں گرمی کی لہر برقرار، منگل کو پارہ 40 تک جانے کا امکان
- سعودی عرب میں لڑکی کو ہراساں کرنے پر بھارتی شہری گرفتار
- رجب طیب اردوان پاکستان کے سچے اور مخلص دوست ہیں، صدر مملکت
- کراچی: او اور اے لیول امتحانات میں بدترین بد انتظامی سے ہزاروں طلبہ اذیت کا شکار
- عجیب و غریب ڈیزائن کی حامل گاڑیاں
خشک ہوتی لکڑی سے بجلی حاصل کرنے میں کامیابی
سویڈن: سویڈن کے انجینیئروں نے پودوں اور درختوں کی فطری کیفیت کو اس طرح بڑھایا ہے کہ درخت میں نمی اور خشک ہونے کے قدرتی چکر سے بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
کے ٹی ایچ رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق لکڑی میں نمی اور خشکی کا عمل ’ٹرانسپائریشن‘ کہلاتا ہے جو تمام پودوں اور درختوں میں ہوتا ہے۔ جب پودوں کا پانی بخارات بن کر اڑتا ہے تو اس سے حیاتی بجلی (بایوالیکٹرسٹی) پیدا ہوتی ہے۔.
تاہم بجلی کی اس خفیف مقدار کو بڑھانے کے لیے لکڑی کے خلیات کی ری انجینیئرنگ کی گئی ہے جس میں سوڈیئم ہائیڈروآکسائڈ استعمال کیا گیا ہے۔ اس طرح لکڑی کے سیلز (خلیات) کو بہت نفوذپذیر، زیادہ وسیع بنایا گیا ہے تاکہ پانی اس میں زیادہ جاسکے اور نکل سکے۔
یعنی پانی کی آمدورفت جتنی بڑھے گی اس فرق سے بننے والی بجلی اتنی ہی زیادہ ہوگی اس کے لیے لکڑی کی پی ایچ سطح میں بھی ردوبدل کیا گیا۔ انجینیئر یوآن یوآن لائی نے بتایا کہ ہم نے معمول کی اور پھر تبدیل شدہ لکڑی کے سطح، خلیات، پانی کے گزرنے جیسے تمام عوامل کا جائزہ لیا ہے۔ اس طرح لکڑی ایک وولٹ فی مربع سینٹی میٹر تک بجلی خارج کرتی ہے جو درمیان میں ضائع ہوکر بھی ہم تک 1.35 مائیکروواٹ تک پہنچتا ہے۔
ایک تجربے میں لکڑی نے دو سے تین گھنٹے تک بجلی فراہم کی جس کے لیے دس مرتبہ پانی کم اور زیادہ کیا گیا پھر یوں ہوا کہ بجلی کی مقدار کم ہوننے لگی۔ تاہم اس سے ایل ای ڈی اور کیلکیولیٹر جیسے چھوٹے آلات چلائے جاسکتے ہیں۔ اگر کوئی لیپٹ ٹاپ چلانا ہے تو اس کے لیے لکڑی کا رقبہ ایک مربع میٹر تک بڑھانا ہوگا جو ایک سینٹی میٹر تک موٹا بھی ہو۔ تاہم اس کےلیے دو لیٹر پانی درکار ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔