- محمود خان اچکزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل
- پنجاب میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں اموات 26 تک پہنچ گئیں
- عوامی ردعمل پر شکار پور سے کراچی بھیجے گئے پولیس اہلکاروں کو شوکاز نوٹس جاری
- لاہور میں فائرنگ کے واقعات میں سب انسپکٹر سمیت تین شہری جاں بحق
- کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ جاں بحق، سال 2024 میں اب تک 67 شہری قتل
- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
سال 2022؛ پاک سرزمین ٹیسٹ بیٹرز کیلیے جنت ثابت
کراچی: 2022 میں پاک سرزمین ٹیسٹ بیٹرز کیلیے جنت ثابت ہوئی جب کہ غیرملکی کھلاڑیوں نے بھی یہاں پر رنز کی پیاس دل بھرکر بجھائی۔
2006 کے بعد پاکستان نے پہلی بار ایک برس میں 2 سے زائد ٹیسٹ میچز کی میزبانی کی، اس دوران پچز خاص طور پر تنقید کا باعث بنی رہیں مگر بیٹرز نے کوئی بھی شکایت نہیں کی بلکہ وہ دل کھول کررنز کی پیاس بجھاتے رہے۔
2022 کے دوران پاکستان میں 7 ٹیسٹ میچز کھیلے گے، اس دوران 41.84 رنز فی وکٹ کے حساب سے بنے جبکہ دیگر ممالک میں فی وکٹ اسکور 35 سے آگے نہیں بڑھا، 7 ممالک میں ایوریج رنز فی وکٹ اسکور 30.16 رہا ، پاکستان میں کھیلے گئے میچز نے مجموعی ایوریج کو 31.95 تک پہنچایا۔
اوپننگ بیٹرز کو خاص طور پر پاکستان میں کھیلنے کا موقع میسر آنے پر شکرگزار ہونا چاہیے، ان کی یہاں پر ایوریج 59.58 رہی، اس دوران مجموعی طور پر اوپنرز کی جانب سے 10 سنچریاں اسکور کی گئیں، اگر امام الحق نیوزی لینڈ سے پہلے ٹیسٹ کی دوسری باری میں 96 رنز پر آؤٹ نہ ہوتے تو سنچریوں کی تعداد 11 تک پہنچ جاتی۔
اس سے قبل ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں کبھی اوپنرز نے کیلنڈر ایئر میں ایک ملک میں اتنی سنچریاں اسکور نہیں کیں، 2022 میں دیگر تمام ممالک میں اوپنرز کی مجموعی اوسط 29.47 رہی، 272 اننگز کے دوران 12 سنچریاں بنیں، انگلینڈ میں 52 اننگز کے دوران کوئی اوپنر بھی سنچری نہیں بنا سکا۔
گزشتہ برس مجموعی طور پر 6 بیٹرز نے پاکستان میں 60 پلس کی اوسط سے 350 سے زائد رنز اسکور کیے، سب سے آگے بابر اعظم رہے جنھوں نے اپنے ہوم گرائونڈز پر 70.23 کی ایوریج سے 913 رنز بنائے، عثمان خواجہ کا پاک سرزمین پر اسکور 495 رہا جو انھوں نے 165.33 کی اوسط سے بنایا، ہیری بروک نے 93.60 کی اوسط سے 468 رنز اسکور کیے۔
دوسری جانب بولرز پاکستانی پچز پر سر پٹختے رہے، فاسٹ بولرز کی ایوریج 38.90 باقی دنیا کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہے، اسپنرز کو فی وکٹ 44.50 کی پٹائی برداشت کرنا پڑی جبکہ باقی ممالک میں فی وکٹ اوسط 33.01 رہی۔
ان مشکل کنڈیشنز میں جو بولرز کامیاب رہے، ان میں سرفہرست پیٹ کمنز نے 12 وکٹیں 22.50 کی اوسط سے حاصل کیں، اولی روبنسن 9 وکٹ 21.22، جیمز اینڈرسن 8 وکٹ 18.50، مارک ووڈ 8 وکٹ 20.37، ریحان احمد 7 وکٹ 19.57 اور ابرار احمد 23 وکٹ 30 کی بھاری اوسط سے لینے میں کامیاب رہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔