- سپریم کورٹ نے انسداد اسمگلنگ ایکٹ 1977ء میں ترمیم کی سفارش کردی
- حکومت اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کیلئے چھپن چھپائی کھیل رہی ہے، ہائیکورٹ
- وندر پر کارروائی، ہزاروں کلو چھالیہ اور گٹکا، سگریٹ برآمد، 12 غیرقانونی تارکین وطن گرفتار
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پی سی بی نے پاکستانی ٹیم کیلئے ترانہ جاری کردیا
- افغانستان میں کشتی ڈوبنے سے بچوں سمیت 20 افراد جاں بحق
- بجلی کی قیمت میں 3 روپے 25 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری
- کمرہ عدالت میں نامناسب رویے پر فیڈرل سیکریٹری گرفتار، قید اور جرمانے کی سزا
- سونے کی قیمت میں 1400 روپے فی تولہ کمی
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل بابر کی ڈی ویلیئرز سے گفتگو کی ویڈیو وائرل
- پولیس قربانی دے رہی ہے مگر کالی بھیڑیں بھی موجود ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب
- راولپنڈی؛ جنازے میں جانے والے افراد ڈاکوؤں کے ہاتھوں لٹ گئے
- محکمے میں کرپشن سسٹم انکشاف کرنیوالے چیئرمین اینٹی کرپشن عہدے سے برطرف
- پی آئی اے حج پرواز کی ریاض ائرپورٹ پر ایمرجنسی لینڈنگ
- عازمین حج کے لیے مقامات مقدسہ کے راستوں کو ٹھنڈا رکھنے کے انتظامات
- روسی سفارتکار کو خفیہ معلومات فراہمی کیس؛ پولیس اہلکار کی سزا معطلی کا فیصلہ جاری
- پولیس لائن سے اسپیشل انویسٹی گیشن افسر غزالہ کی گاڑی چوری
- ’’ جو ملک کیلئے 10 کلو وزن کم نہیں کرسکتا، وہ انٹرنیشنل میں نہیں چل سکتا ‘‘
- کویت کا دیامربھاشا ڈیم کیلیے 25 ملین ڈالر کے معاہدے پر اتفاق
- بجٹ تخمینوں کے برعکس اگلے سال بھی مہنگائی برقرار، روپیہ اور زرمبادلہ ذخائر دباؤ کا شکار رہیں گے
- سم بلاکنگ؛ 30 مئی تک 21 ہزار تاجروں کی رجسٹریشن
وہیل کا گیت، ان کی تنہائی کو ظاہر کرتا ہے
برسبن: ماہرین نے کہا ہے کہ بالخصوص ہمپ بیک وہیل، جب تنہا ہوتی ہیں تو وہ گیت نما آواز خارج کرتی ہے۔ اب یہ ہوا ہے جیسے جیسے ان کی آبادی بڑھ رہی ہے ویسے ویسے ان کی آوازیں بھی کم ہونے لگی ہیں۔
آسٹریلوی بحری حیاتیات داں، ریبیکا ڈنلوپ گزشتہ 20 برسوں سے گریٹ بیریئر ریف نامی مرجانی چٹانوں کے سلسلے میں ہمپ بیک وہیل کا مطالعہ کر رہی ہیں۔ ان کہنا ہے کہ ہمپ بیک وہیل کے تجارتی پیمانے پر شکار رکنے کے بعد ان کی آبادی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اسی اضافے کے ساتھ ان کی آوازیں یا تنہائی کی صدائیں بھی بند ہوگئی ہیں۔
جامعہ کوئنس لینڈ میں مزید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ جب ہمپ بیک وہیل کی تعداد بہت کم ہوگئی تھی تب ہم ان کی بہت آوازیں سنا کرتے تھے۔ یہ آوازیں زیرِ آب حساس مائیکروفون سے ریکارڈ کی جاتی رہی تھیں۔
1960 میں وہ وقت بھی آیا کہ جب ہمپ بیک وہیل کی تعداد صرف 200 رہ گئی۔ یہ وہ دور تھا کہ جب وہیل کی آوازیں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وہیل اپنے ساتھی یا جنسی ملاپ کے لیے مخالف جنس کو پکارتی تھیں۔ اب وہیل کی بحالی سے ہمپ بیک وہیل کی تعداد 27000 پہنچ چکی ہے اور اسی تناسب سے ان کی آوازیں بھی کم ہوئی ہیں۔
یہ پہلا مطالعہ ہے کہ جس میں وہیل کی آوازوں اور ان کی تنہائی کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔