- بنگلہ دیش میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، آسمانی بجلی گرنے سے 74 ہلاکتیں
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان اور جاپان 11 مئی کو فائنل میں مدمقابل آئیں گے
- سانحہ نو مئی کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور
- کراچی میں نان کی قیمت 17 اور چپاتی کی قیمت 12 روپے مقرر
- اپنے کیخلاف کرپشن کیس بند کرانے پر فجی کے وزیراعظم کو ایک سال قید
- زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں محدود اضافہ، اوپن مارکیٹ میں کمی
- چھوٹا سا غار جس میں داخل ہونے والے کی موت قطعی ہے
- بچوں اور نوجوانوں میں کاہلی کا رجحان قلبی مسائل کا سبب بن سکتا ہے، تحقیق
- کوانٹم کمپیوٹر ٹیکنالوجی میں اہم پیشرفت
- 9 مئی والوں کو ایسی سزا دیں گے جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی، وزیراعظم
- نئے مالی سال میں دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا فیصلہ
وہیل کا گیت، ان کی تنہائی کو ظاہر کرتا ہے
برسبن: ماہرین نے کہا ہے کہ بالخصوص ہمپ بیک وہیل، جب تنہا ہوتی ہیں تو وہ گیت نما آواز خارج کرتی ہے۔ اب یہ ہوا ہے جیسے جیسے ان کی آبادی بڑھ رہی ہے ویسے ویسے ان کی آوازیں بھی کم ہونے لگی ہیں۔
آسٹریلوی بحری حیاتیات داں، ریبیکا ڈنلوپ گزشتہ 20 برسوں سے گریٹ بیریئر ریف نامی مرجانی چٹانوں کے سلسلے میں ہمپ بیک وہیل کا مطالعہ کر رہی ہیں۔ ان کہنا ہے کہ ہمپ بیک وہیل کے تجارتی پیمانے پر شکار رکنے کے بعد ان کی آبادی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اسی اضافے کے ساتھ ان کی آوازیں یا تنہائی کی صدائیں بھی بند ہوگئی ہیں۔
جامعہ کوئنس لینڈ میں مزید تحقیق سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ جب ہمپ بیک وہیل کی تعداد بہت کم ہوگئی تھی تب ہم ان کی بہت آوازیں سنا کرتے تھے۔ یہ آوازیں زیرِ آب حساس مائیکروفون سے ریکارڈ کی جاتی رہی تھیں۔
1960 میں وہ وقت بھی آیا کہ جب ہمپ بیک وہیل کی تعداد صرف 200 رہ گئی۔ یہ وہ دور تھا کہ جب وہیل کی آوازیں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وہیل اپنے ساتھی یا جنسی ملاپ کے لیے مخالف جنس کو پکارتی تھیں۔ اب وہیل کی بحالی سے ہمپ بیک وہیل کی تعداد 27000 پہنچ چکی ہے اور اسی تناسب سے ان کی آوازیں بھی کم ہوئی ہیں۔
یہ پہلا مطالعہ ہے کہ جس میں وہیل کی آوازوں اور ان کی تنہائی کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔