- کھانسی کے دوران ران کی ہڈی ٹوٹنے کا عجیب و غریب واقعہ
- چاکلیٹ سے بنی میٹھی اشیاء کینسر کا سبب بن سکتی ہیں، تحقیق
- زرعی زمین سے گرین ہاؤس گیس کی کٹوتی کے لیے طریقہ دریافت
- پاکستان کی موروثی سیاست
- ٹی20 ورلڈکپ میں شرکت کیلیے قومی ٹیم لندن سے امریکا پہنچ گئی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ میگا ایونٹ میں شرکت کیلئے قومی ٹیم امریکا پہنچ گئی
- سی پی این ای کے سالانہ انتخابات، ارشاد احمد صدر، اعجاز الحق سیکریٹری جنرل منتخب
- وزیراعظم کا بیان غلط قرار، پیٹرول کی قیمت میں صرف 4 روپے 74 پیسے کی کمی
- ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کے حصول میں شارٹ فال کا سامنا
- رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 233 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، رپورٹ
- یورپ کی جانب سے پاکستان پرعائد سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ نہ ہوسکا
- وزیراعظم کا دورہ چین؛ ہماری دوستی وقت کی کسوٹی پر کھڑی رہی ہے، چینی وزارت خارجہ
- جرمنی؛ اسلام مخالف رہنما پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی ماردی
- انسداد دہشت گردی عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو 28 جون کو پیش کرنے کا حکم
- عراق میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی
- آئندہ کوئی بھی پوسٹ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگی، علی محمد خان
- مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے الزام میں 3 افراد گرفتار
- لاہور میں اسلحے کے زور پر بکرے چھیننے والے ملزمان گرفتار
- بھارت میں قیامت خیز گرمی؛ ہیٹ اسٹروک سے 19 افراد ہلاک
- وزیراعلیٰ گنڈا پور کا صوبے کی 4 ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کا فیصلہ
چین نے 500 کلوواٹ آور فی کلوگرام کی مرتکز بیٹری بنالی
بیجنگ: چینی کمپنی کے دنیا کی کثیف ترین مرتکز (کنڈینسڈ) بیٹری بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نہ صرف ٹیسلا بیٹری سے دوگنی قوی ہے بلکہ گاڑیوں کو چھوڑیں یہ مسافربردار طیاروں کو اڑنے کے لیے بھی کافی ثابت ہوسکتی ہے۔
مشہور چینی کمپنی سی اے ٹی ایل کے سربراہ نے باضابطہ اعلان کیا ہے کہ 500 کلوواٹ آورفی کلوگرام توانائی والی چھوٹی لیکن کثیف بیٹریوں کی تیاری شروع کردی گئی ہے جو ٹیسلا ماڈل کی وائی بیٹری سے دوگنی توانائی رکھتی ہیں۔ سب سے بڑھ کر یہ بیٹری پرواز کے لیے محفوظ ہے جس سے مسافرطیارے بھی اڑائے جاسکتے ہیں۔
یہ بیٹری بھی لیتھیئم سے ہی بنائی گئی ہے جو 500 Wh/kg کی بنا پر ایک نئے ریکارڈ کی حامل ہے۔ وسری جانب ٹیسلا کی وائی بیٹری میں 4680 بیٹری سیل ملکر صرف 244 واٹ آور فی گھنٹہ کی توانائی رکھتے ہیں۔
اگرچہ اس کی تفصیلات نہیں دی گئ ہیں۔ لیکن کمپنی کے سی ای او نے اتنا ضرور بتایا ہے کہ کیتھوڈ اور اینوڈ کو قدرے بہتر انداز میں بدلا گیا ہے۔ تیاری کا نیا مرحلہ مکمل طور پر تبدیل کیا گیا ہے جبکہ مائیکرون لیول پر برقیروں کو ڈیزائن کرکے تیزی سے بجلی پہنچانے والے کنڈینسڈ مٹیریئل استعمال کیا گیا ہے۔ اس سے بجلی بھرنے، بیٹری کو مستحکم اور قابلِ بھروسہ بنانےمیں بہت مدد ملی ہے۔
کمپنی نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ بہترین انداز میں چارج اور ڈسچارج ہوتی ہے۔ لیکن سب سے بڑھ کر اس کا حفاظتی معیار فضائی آپریشن کی سطح پر رکھا گیا ہے۔ اس طرح یہ بیٹری مسافربردار طیاروں میں بھی نصب کی جاسکے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔