- کوٹلی ستیاں میں گاڑی کھائی میں گرنے سے چار افراد جاں بحق
- سرکاری املاک اور اداروں کا دفاع کرنا جانتے ہیں، وزیر اطلاعات کا وزیراعلیٰ کے پی کو جواب
- صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی اور گیس کی فراہمی یقینی بنائیں گے، وزیراعظم
- عمران خان کی رہائی کیلیے احتجاج، پی ٹی آئی قیادت کا کارکنان سے لازمی شرکت کا حلف
- شدید گرمی کے پیش نظرپنجاب میں یکم جون سے موسم گرما کی تعطیلات کا اعلان
- وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کو یقینی بنانے کی ہدایت
- کراچی میں کال سینٹر میں فائرنگ سے میٹرک کا طالب علم جاں بحق
- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح 75 ہزار 342 پوائنٹس پربند
- کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
- موسمیاتی تغیر سے انسانی دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں
نگران حکومت 13واں پانچ سالہ منصوبہ پیش کرنے سے قاصر
اسلام آباد: نگران حکومت 13واں پانچ سالہ منصوبہ قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے سامنے پیش کرنے سے قاصر ہے، جس کی بنیادی وجہ پانچ سالہ منصوبے کی تیاریاں نہ ہونا اور مختلف حلقوں کی جانب سے نگران حکومت کے مینڈیٹ پر اٹھائے گئے سوالات ہیں۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ آنے والے پیر کو این ای سی کے سامنے 13واں پانچ سالہ منصوبہ برائے 24 تا 29 پیش کرنے کے بجائے نگران حکومت منصوبے کے سوشو اکنامک مقاصد منظوری کیلیے پیش کرنے جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ عبوری حکومت نے منصوبے کی منظوری لینے کا فیصلہ کیا تھا اور پلاننگ کمیشن کو منصوبے تیار کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن منصوبے کے کئی ابواب پر تاحال کام مکمل نہیں کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کابینہ اجلاس، آج تنظیم نو منظوری پر ایف بی آر کے خاتمے کی توقع
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے منصوبے کی تیاری اور منظوری کا عمل اگلی حکومت کیلیے چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ چوتھا بڑا منصوبہ ہے، جس پر نگران حکومت بڑی دھوم دھام سے کام شروع کرنے کے بعد پیچھے ہٹ رہی ہے، اس سے قبل نگران حکومت ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ اور پی آئی اے کی نجکاری کا معاملہ بھی موخر کرچکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق پیر کو این ای سی کا اجلاس وزیراعظم کی صدارت میں منعقد ہوگا، جس میں 6 ایجنڈوں پر غور کیا جائے گا، جن میں وفاقی حکومت کی فنڈنگ سے جاری صوبائی منصوبوں کو روکنا بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ تین صوبائی حکومتیں پہلے ہی نگران حکومت کے مینڈیٹ سے تجاوز پر سوال اٹھا چکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔