- ایپل نے نیا آئی پیڈ پرو متعارف کرا دیا
- امریکا کی سڑکوں پر رکشے کی ویڈیو وائرل
- ایسٹرازینیکا نے اپنی تمام کورونا ویکسین عالمی منڈیوں سے اٹھالی
- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
6 بڑے شہروں میں دکانداروں پر ایڈوانس انکم ٹیکس عائد، نوٹیفکیشن جاری
اسلام آباد: حکومت نے ٹیکس کا جال مزید پھیلانے کیلیے پاکستان کے 6 بڑے شہروں میں کاروبار کرنے والے ریٹیلرز اور ہول سیلرز کیلیے لازمی رجسٹریشن سکیم کا منصوبہ پیش کردیا۔
ایف بی آر نے اسکیم کے یکم اپریل سے نفاذ کیلیے قانونی ضابطہ کار بھی جاری کردیا ہے، اس طرح پاکستان نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی۔ ایف بی آر نے اسٹیک ہولڈرز کوسکیم سے متعلق تجاویز اور تحفظات کا اظہار کرنے کیلیے سات یوم کا وقت دیدیا۔
ایف بی آرکے نوٹیفکیشن کے مطابق سکیم کا دائرہ کار ریٹیلرز، ہول سیلرز، ڈیلرز، مینوفیکچررز کم ریٹیلرز، امپورٹر کم ریٹیلرز تک بڑھا دیا گیا۔ اسکیم کا نفاذ کراچی، لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، کوئٹہ اور پشاور میں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ریٹیلرز اور ہول سیلرز کے لیے لازمی رجسٹریشن اسکیم کا منصوبہ
اسکیم کے تحت ہر تاجر ہر مہینے کی 15 تاریخ تک ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس ادا کرنے کا پابند ہوگا، اگر تاجر کی آمدن انکم ٹیکس کی سطح سے کم ہوگی تو اس کو سالانہ 1,200 روپے بطور انکم ٹیکس ادا کرنے ہوں گے، وقت سے پہلے مکمل انکم ٹیکس اداکرنے والے تاجروں کو انکم ٹیکس میں 25 فیصد رعایت دی جائے گی، تمام سرگرمیاں ایک علیحدہ کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت سرانجام دی جائیں گی، ٹیکس کا تعین تجارتی جگہ کے سالانہ کرایہ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ یہ سکیم حکومت کے سیاسی عزم کا بھی ٹیسٹ کیس ہے، اگر چہ اس اسکیم کے نفاذ کا اعلان پہلے بھی کئی بار ہوچکا ہے، سب سے پہلے جنرل پرویز مشرف کے دور میں یہ سکیم پیش کی گئی تھی، لیکن یہ التواکا شکار رہی، نواز لیگی حکومت بھی اس کو عملی جامہ نہ پہنا سکی، تاہم اب اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل نے اس اسکیم پر عملدر آمد کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔