- آسٹریلیا نے ٹی 20 ورلڈ کپ کے لیے حتمی اسکواڈ کا اعلان کردیا
- وزیراعظم شہباز شریف کل ایرانی صدر کی نمازجنازہ میں شرکت کیلئے تہران جائیں گے
- اب کوئی بھی یوپی کی سڑکوں پر نماز پڑھنے کی ہمت نہیں کرتا؛ وزیراعلیٰ اترپردیش
- پی ٹی آئی کے مرکزی ترجمان رؤف حسن خواجہ سراؤں کے حملے میں زخمی
- ایف بی آر کی ملی بھگت سے 36 ارب سے زائد کا ٹیکس چوری ہورہا ہے، خواجہ آصف
- نان فائلرز کی 3 ہزار 400 سے زائد سمز بلاک کی جا چکی ہیں، ایف بی آر
- ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر حادثے کی اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا آغاز
- 60 سال سے امریکا میں رہنے والے شخص کے شہری نہ ہونے کا انکشاف
- الٹراپروسیسڈ غذائیں بچوں کی قلبی صحت کے لیے خطرات رکھتی ہیں، تحقیق
- انٹرنیٹ پر موجود مواد غائب ہو رہا ہے، تحقیق
- برطانوی میڈیا کی اسرائیلی اسپتالوں میں فلسطینیوں سے انسانیت سوز سلوک کی تصدیق
- فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیوں پر کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
- حکومت مخالف تحریک کیلئےاسد قیصر اور فضل الرحمان میں خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف
- سنگاپور ایئرلائن طیارے میں شدید جھٹکوں سے1 مسافر ہلاک اور 30 زخمی
- دہری شہریت والے ججز پر پابندی کیلئے بل قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع
- چیمپئینز ٹرافی 2025؛ ون ڈے یا ٹی20 فارمیٹ! تبدیلی پر غور شروع
- ٹیریان وائٹ کیس : عمران خان کو نااہل قرار دلانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ایران میں نئے صدر کے انتخاب کیلیے الیکشن بلا تاخیر ہوں گے؛ تاریخ کا اعلان
- رواں مالی سال جی ڈی پی کا ہدف حاصل نہ ہوسکا
- لاہور میں ن لیگی ایم پی اے کی اہلیہ سے لاکھوں روپے کی ڈکیتی
وزن کم کرنیوالی ادویات اور خودکشی کے خیالات میں تعلق کے متعلق اہم انکشاف
یورپی یونین کی ایجنسی برائے ادویات کو ایک تحقیق میں وزن کم کرنے والی ادویات اور خودکشی کے خیالات کے درمیان تعلقات کے متعلق کوئی شواہد نہیں ملے ہیں۔
ریگولیٹر نے نو ماہ تک ذیا بیطس اور وزن کم کرنے والی ادویات کے متعلق تحقیقات کیں۔
دستیاب شواہد کا معائنہ کرنے کے بعد یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) کی فارماکو ویجیلینس رسک اسسمنٹ کمیٹی (جو ادویات کے نقصان کو دیکھتی ہے) کا کہنا تھا کہ پروڈکٹ کی معلومات میں کسی اپ ڈیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔
تحقیق کے نتائج ای ایم اے کے دسمبر میں تحقیق کا دائرہ کار جی ایل پی-1 ریسیپٹر ایگنسٹ نامی وزن کم کرنے اور ذیا بیطس کی ادویات تک بڑھانے کے بعد آئے جس کا مقصد معاملے کی مزید تحقیق کے لیے دوا سازوں سے زیادہ ڈیٹا کا حصول تھا۔
محققین کی جانب سے یہ تجزیہ جولائی میں آئس لینڈ میں صحت کے نگراں ادارے کی جانب سے تین مریضوں کے کیسز کی نشان دہی کے بعد شروع ہوا تھا۔ ان مریضوں نے نووو نورڈسک کی دوا استعمال کی تھی جس کے بعد ان میں خود کشی یا خود کو نقصان پہنچانے کے خیالات آنے لگ گئے تھے۔
اس معائنے میں ان ادویات کو دیکھا گیا جن میں یا تو سیمگلوٹائیڈ تھی یا لِراگلوٹائیڈ (دونوں مرکبات جی ایل پی-1 کو ہدف بناتے ہیں) تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔